Bharat Express

Bharat Jodo Nyay Yatra: منہ میں رام، بغل میں چھری’، ملکارجن کھرگے نے وزیر اعظم مودی کو بنایانشانہ

لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس صدر نے کہا کہ سرمائی اجلاس کے دوران  ہم نے منی پور سے متعلق سوالات اٹھائے لیکن حکومت نے کوئی جواب نہیں دیا۔ اپوزیشن کے 147 ارکان پارلیمنٹ کو معطل کر دیا گیا۔

راہل گاندھی کی ‘بھارت جوڑو نیائے یاترا’ منی پور سے شروع ہوئی ہے۔ دریں اثنا، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے اتوار (14 جنوری) کو وزیر اعظم نریندر مودی پر حملہ کیا۔ کھرگے نے کہا کہ وزیر اعظم مودی منی پور میں ووٹ مانگنے آتے ہیں، لیکن جب ریاست کے لوگ مشکل میں ہوتے ہیں تو وہ اپنا منہ تک نہیں دکھاتے ہیں۔

کھرگے نے کہا، “وہ (وزیر اعظم) یا تو سمندر پر چلتے ہوئے نظر آتے ہیں یا بیٹھ کر رام-رام کا نعرہ لگاتے ہیں۔ ‘منہ میں رام، بغل میں چھری’، لوگوں کے ساتھ ایسا نہ کریں۔ ہر کسی کو خدا پر یقین ہے۔ ہاں، لیکن ووٹ کے لیے ایسا مت کریں۔”

انہوں نے الزام لگایا، “یہ لوگ (بی جے پی) لوگوں کو اکسانے کے لیے مذہب کا استعمال کرتے ہیں۔ ووٹ مانگنے اور حاصل کرنے کے لیے ایسا نہ کریں۔ ہم الیکشن بھی لڑتے ہیں۔ ہم جواہر لعل نہرو اور گاندھی جی کے بتائے ہوئے اصولوں پر عمل کرتے ہیں۔ آئیے ان اصولوں پر لڑیں۔ “

‘ارکان پارلیمنٹ معطل’

لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس صدر نے کہا کہ سرمائی اجلاس کے دوران  ہم نے منی پور سے متعلق سوالات اٹھائے لیکن حکومت نے کوئی جواب نہیں دیا۔ اپوزیشن کے 147 ارکان پارلیمنٹ کو معطل کر دیا گیا۔ ہمارے ملک میں آمریت چل رہی ہے۔ وہ (بی جے پی) جمہوریت کو تباہ کرنے کا کام کر رہے ہیں۔

کانگریس صدر نے کہا کہ یہاں کوئی کھلاڑی نہیں ہیں۔ بچوں کی تعلیم ختم۔ مرکزی حکومت کو اس کی کوئی فکر نہیں ہے۔ ہم امن کے لیے لڑتے رہے ہیں اور آئندہ بھی امن کے لیے لڑیں گے۔

ملکارجن کھرگے نے کہا کہ جب نہرو نے پہلی بار منی پور کا دورہ کیا تھا تو انہوں نے کہا تھا کہ منی پور ہندوستان کا ‘جواہر’ ہے۔ اگر کسی نے اسے ریاست بنایا تو وہ پنڈت جواہر لال نہرو، اندرا اور راجیو گاندھی تھے۔ یہ وہ ریاست ہے جس نے آزادی کی جنگ لڑی اور 1949 میں ہندوستان کے ساتھ الحاق کیا۔

راہل گاندھی نے ہزاروں کلومیٹر پیدل سفر کیا۔

اس دوران کھرگے نے بھارت جوڑو یاترا کا ذکر کرتے ہوئے کہا، ’’راہل گاندھی نے ہزاروں کلومیٹر پیدل سفر کیا تھا۔ وہ کنیا کماری سے کشمیر تک پیدل سفر کیا۔ آج وہ امپھال سے ممبئی تک اپنا دوسرا سفر کر رہے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ منی پور کے لوگ ان کا ساتھ دیں گے۔ ہم جا رہے ہیں، یہ کم از کم 6500 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرے گا۔ اتنا بڑا سفر آج تک نہ ہوا ہے اور نہ آئندہ ہوگا۔

انہوں نے کہا، “آج ہم نوجوانوں کے روزگار کے لیے، مہنگائی کو کم کرنے، امیر اور غریب کے درمیان فرق کو کم کرنے، کسانوں کو صحیح قیمت دلانے کے لیے نیا یاترا کر رہے ہیں۔ ہم یہ خواتین پہلوانوں کے لیے کر رہے ہیں۔ جو ہراساں اور مظالم کا شکار ہوئے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read