Bharat Express

Congress: راہل کی نیائے یاترا سے پہلے کانگریس کو ایک اور جھٹکا، ملند دیورا کے بعد اب آسام کے اس بڑے لیڈر نے بھی عہدے سے دیا استعفیٰ

آسام میں کانگریس پارٹی کو مسلسل جھٹکا مل رہاہے۔ کانگریس کے کئی بڑے لیڈر پارٹی چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہو رہے ہیں۔ گزشتہ سال نومبر میں آسام کانگریس کے دو سرکردہ رہنماؤں نے پارٹی چھوڑ کر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔

راہل کی نیائے یاترا سے پہلے کانگریس کو ایک اور جھٹکا، ملند دیورا کے بعد اب آسام کے اس بڑے لیڈر نے  بھی عہدے سے دیا استعفیٰ

Congress: راہل گاندھی کی بھارت جوڑو نیائے یاترا شروع ہونے سے پہلے اتوار کو کانگریس کو دوہرا جھٹکا لگا۔ پہلے مہاراشٹر کانگریس لیڈر ملند دیورا نے استعفیٰ دے دیا۔ اب اپوربا بھٹاچاریہ نے آسام میں کانگریس سکریٹری کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ وہ ایک دہائی سے  زیادہ وقت تک کانگریس میں رہے۔ راہل گاندھی کی یاترا سے پہلے ان دونوں لیڈروں کے استعفیٰ کو پارٹی کے لیے بڑا نقصان قرار دیا جا رہا ہے۔ دراصل راہل گاندھی کی یاترابھی مہاراشٹر اور آسام سے  بھی شروع ہوگی۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ آسام میں کانگریس پارٹی کو مسلسل جھٹکا مل رہاہے۔ کانگریس کے کئی بڑے لیڈر پارٹی چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہو رہے ہیں۔ گزشتہ سال نومبر میں آسام کانگریس کے دو سرکردہ رہنماؤں نے پارٹی چھوڑ کر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔ جن دو لیڈروں نے  استعفیٰ  دیا تھا۔ ان میں سے ایک2021 میں برہم پوراسمبلی حلقہ سے اسمبلی انتخابات لڑنے والے ناگاؤں ضلع کے کانگریس کمیٹی کے سابق صدر سریش بورا شامل تھے۔ انہیں کے ساتھ آسام پردیش یوتھ کانگریس کے ورکنگ صدر پورتوش رائے نے بھی پارٹی سے استعفیٰ دیا ۔

کانگریس کو ایک ہی دن میں دو جھٹکے

قابل ذکر بات یہ ہے کہ کانگریس کو ایک ہی دن میں دو جھٹکے لگے ہیں۔ پہلا جھٹکا ممبئی سے لگا۔ جہاں پارٹی کے سینئر لیڈراورسابق مرکزی وزیر ملند دیورا نے استعفیٰ دے دیا۔ 47 سالہ ملند دیورا نے 14 جنوری کو استعفیٰ دینے کے بعد ٹویٹر پر لکھا، “آج میرے سیاسی سفر کے ایک اہم باب کے خاتمے کا دن ہے۔ میں نے انڈین نیشنل کانگریس کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ جس سے میں نے اپنے خاندان کی کانگریس سے وابستگی ختم کر دی ہے۔ پارٹی سے 55 سالہ پرانا رشتہ ختم ہو گیا ہے۔ میں تمام رہنماؤں، ساتھیوں اور کارکنوں کا گزشتہ برسوں میں ان کی حمایت کے لیے شکر گزار ہوں۔” ملند کے والد مرلی دیورا بھی کانگریس لیڈر تھے۔

بھارت ایکسپریس