Bharat Express

Bangladesh Crisis

ایس پی چیف نے لکھا - دنیا کی تاریخ گواہ ہے کہ مختلف ممالک میں حکومت کے خلاف پرتشدد عوامی انقلابات، فوجی بغاوتیں، حکومت مخالف تحریکیں وقت کی کسوٹی کے مطابق صحیح اور غلط وجوہات کی بنا پر حکومت کے خلاف ہوتی رہی ہیں

بنگلہ دیش میں جسٹس سید رفعت احمد نے اتوار (11 اگست) کو بنگلہ دیش کے نئے چیف جسٹس کے طور پر حلف لیا۔ یہ پیش رفت جسٹس عبید الحسن کے چیف جسٹس کے عہدے سے مستعفی ہونے کے ایک دن بعد سامنے آئی ہے جس میں مظاہرین کی جانب سے عدلیہ میں اصلاحات کا مطالبہ کرنے والے الٹی میٹم کے بعد کیا گیا تھا۔

شیخ حسینہ نے کہا کہ اگر میں ملک میں رہتی تو مزید جانیں ضائع ہوتیں، اور زیادہ وسائل تباہ ہوتے، میں نے چھوڑنے کا بہت مشکل فیصلہ کیا، میں آپ کی لیڈر بنی، کیونکہ آپ نے مجھے منتخب کیا، آپ میری طاقت تھے۔

نائب صدر جگدیپ دھنکھر نے کہا کہ قومی مفاد سب سے اہم ہے اور اس پر سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ نظام انصاف میں ہائی کورٹ اور ریاستوں کے چیف جسٹس کا کردار سب سے اہم ہے۔

وزیر خزانہ نرمتا سیتا رمن آج 10 اگست کو ریزرو بینک کے سنٹرل بورڈ آف ڈائریکٹرز کی میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ پڑوسی ملک میں جاری عدم استحکام کی وجہ سے ہندوستان  میں گارمنٹس اور نِٹڈ سیکٹر متاثر ہو رہا ہے۔

شیخ حسینہ کے استعفیٰ کے بعد بنگلہ دیش میں اقلیتی برادریوں پرحملے ہو رہے ہیں۔ لوگ اپنی حفاظت کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔ وہ  ہاتھ میں بنگالی ہونے کا پوسٹرلئے ہوئے ہیں۔

بنگلہ دیش میں ایک بارپھرمظاہرین سڑک پراترآئے ہیں۔ اس بار انہوں نے ملک کی سپریم کورٹ کا گھیراؤ کیا ہے۔ پُرتشدد ہجوم نے الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس عبید الحسن اوراپیلٹ ڈویژن کے ججز مستعفی ہوں، جس کے بعد تمام جج مستعفی ہوگئے۔

مسلم راشٹریہ منچ کے قومی کنوینر سید رضا حسین رضوی نے بنگلہ دیش میں جاری تشدد کی شدید مذمت کی۔ رضوی نے اس بات پر زور دیا کہ اسلام امن، ہم آہنگی اور بھائی چارے کا مذہب ہے اور ایسے واقعات اس کی شبیہ کو داغدار کرتے ہیں۔

بالآخر احتجاج پرتشدد ہو گیا اور میری(سجیب واجد) ماں کی حفاظت ایک مسئلہ بن گئی۔ مظاہرین وزیر اعظم کی رہائش گاہ کی طرف مارچ کر رہے تھے۔ میری والدہ آخری وقت میں بھی ملک چھوڑنا نہیں چاہتی تھیں۔

محمد یونس نے کہا، 'بنگلہ دیش نے آج ایک نیا یوم فتح قائم کیا ہے۔ہم نے دوسری بار آزادی حاصل کی ہے، ہمیں اسے ذہن میں رکھتے ہوئے اور اسے مضبوط کرتے ہوئے آگے بڑھنا ہے۔ نوجوانوں نے اسے ممکن بنایا ہے۔ میں اس کی تعریف کرتا ہوں اور ان نوجوانوں  کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔