Bharat Express

Bangladesh Crisis

نئی عبوری حکومت نے مسلسل تین مرتبہ ملک کی وزیر اعظم رہنے والی شیخ حسینہ کے خلاف قتل، نسل کشی اور اغوا کے 30 سے ​​زائد مقدمات درج کیے ہیں۔

مقررین نے کہا کہ ہندوستانی سیاست دان، بالی ووڈ اداکار اور نام نہاد سیکولر سماجی کارکن، جو ہر مسئلے پر اپنی رائے رکھتے ہیں، نے بنگلہ دیش میں ہندوؤں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف تشدد پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔

بنگلہ دیش کے سربراہ محمد یونس نے جمعہ (16 اگست) کو وزیر اعظم نریندر مودی سے فون پر بات کی۔ اس دوران یونس نے بنگلہ دیش میں ہندوؤں کے تحفظ کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔

امروہہ، یوپی میں واقع کلکی دھام کے پیتھادھیشور آچاریہ پرمود کرشنم نے بنگلہ دیش میں اقلیتوں پر ہونے والے اس ظلم کے حوالے سے ایکس پر ایک پوسٹ کی ہے۔

بنگ بندھو بھون کا ذکر کرتے ہوئے شیخ حسینہ نے کہا، ’’وہ یادگار، جو ہمارے وجود کی بنیاد تھی، راکھ میں تبدیل ہو گئی ہے۔ بابائے قوم بنگ بندھو شیخ مجیب الرحمان کی توہین کی گئی۔ لاکھوں شہیدوں کے خون کی توہین کی گئی۔

اندریش کمار نے اپوزیشن پارٹی کے لیڈران راہل گاندھی، اکھلیش یادو، تیجسوی یادو، شرد پوار، ادھو ٹھاکرے، ایم کے اسٹالن اور ممتا بنرجی کی خاموشی پر سوال اٹھایا۔

بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ شیخ حسینہ اور دیگر چھ افراد کو ڈھاکہ میں 19 جولائی کو پولیس کی فائرنگ میں ابو سعید کی ہلاکت کے معاملے میں ملزم بنایا گیا ہے۔

بنگلہ دیش میں اقلیتی ہندوؤں اور دیگر کو سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی برطرفی کے بعد سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس واقعے کے خلاف دنیا بھر میں احتجاج کیا جا رہا ہے۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ بنگلہ دیشی اقلیتوں کو بچایا جائے۔

بی ایس ایف کے مطابق عبداللہ نے بیڑی کے پتے اسمگل کرنے کی کوشش میں بارڈر گارڈ بنگلہ دیش (بی جی بی) کے حفاظتی حصار کو عبور کرکے ہندوستان میں داخل کیا تھا۔

بنگلہ دیش میں بھڑکنے والے تشدد کے درمیان وزیر اعظم شیخ حسینہ نے 5 اگست کو استعفیٰ دے دیا اور ملک چھوڑ کر ہندوستان آگئیں۔ عبوری حکومت کی ذمہ داری نوبل امن انعام یافتہ ماہر معاشیات محمد یونس کو دی گئی ہے۔