Bharat Express

Atishi

یوگیندر یادو عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے بانی ارکان میں سے ایک ہیں۔ سال 2015 میں انہیں کافی تنازعات کے بعد پارٹی سے الگ ہونا پڑا اور سینئر وکیل پرشانت بھوشن کے ساتھ مل کر انہوں نے سوراج ابھیان تنظیم شروع کی۔

دہلی میں کوئی سرکاری سی ایم ہاؤس نہیں ہے۔ سرکاری گھر جہاں وزیراعلیٰ کے عہدے پر فائز شخص رہتا ہے اسے سرکاری وزیراعلیٰ ہاؤس کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ وزیر اعلی بننے کے بعد آتشی کو سرکاری رہائش ملے گی۔

راجیہ سبھا رکن سواتی مالیوال نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ آج دہلی کے لئے بہت مایوس کن  دن ہے۔ یہاں کا وزیراعلیٰ ایک ایسی خاتون کو بنایا گیا ہے، جن کی فیملی نے دہشت گرد افضل گرو کو پھانسی سے بچانے کی لڑائی لڑی۔

دہلی کی نئی وزیراعلیٰ آتشی نے وزیراعلیٰ کے طور پر نامزد کئے جانے کے بعد اپنے پہلے خطاب میں کہا کہ آج مجھے جتنی خوشی ہے، اس سے زیادہ افسوس ہے۔ مجھے کوئی وزیراعلیٰ بننے کی مبارکباد مت دینا۔ مالا نہیں پہنانا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کیجریوال کے استعفیٰ سے پوری دہلی کے لوگوں کو تکلیف ہے۔ دہلی والے بی جے پی کی سازش سے ناراض ہیں۔

اروند کیجریوال نے اتوار (15 ستمبر) کو وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد وہ شام کو لیفٹیننٹ گورنر ونے سکسینہ سے ملاقات کریں گے اور اپنا استعفیٰ پیش کریں گے۔

آتشی نے کہا کہ مرکز تجویز کر رہا ہے کہ چاہے وہ 5 روپے کی ادائیگی ہو یا 1500 روپے، تمام پیمنٹ گیٹ ویز پر 18 فیصد جی ایس ٹی لگایا جائے گا۔ ہمارے ملک کی جی ڈی پی کا 30% اور روزگار کا 62% چھوٹے کاروباروں سے آرہا ہے۔

دہلی حکومت کی وزیر آتشی نے جمعرات (15 اگست) کو اپنی ایکس پوسٹ میں کہا کہ آج یوم آزادی ہے۔ جب ہندوستان نے 1947 میں برطانوی آمریت سے آزادی حاصل کی۔ سینکڑوں آزادی پسندوں پر لاٹھی چارج کیا گیا۔

گوپال رائے سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا کہ اس بار صرف وزیر آتشی ہی یوم آزادی پر پرچم لہرائیں گے۔ اس سلسلے میں اے سی ایس جی اے ڈی محکمہ کی جانب سے پرچم کشائی کی تمام تیاریاں کی جا رہی ہیں۔

سی ایم کیجریوال نے یہ خط 15 اگست کو دہلی میں ترنگا پرچم لہرانے کے حوالے سے لکھا ہے۔ ایل جی کو لکھے گئے خط میں انہوں نے کہا ہے کہ 15 اگست کو وزیر آتشی میری جگہ ترنگا جھنڈا لہرائیں گی۔

دہلی کی وزیر نے کہا کہ ہم آج ایک کمیٹی بنائیں گے، جس میں طلباء کو بھی شامل کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ افسران اور سرکاری لوگ بھی شامل ہوں گے۔ اس سے نمٹنے کے لیے قانون لانا ہی ایک طویل مدتی حل ہے۔