Bharat Express

Assam

بنگال میں سمندری طوفان کی وجہ سے اب تک 2 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ یہاں ایک 80 سالہ خاتون پر درخت گرنے سے جاں بحق ہو گئی۔ اس سے قبل شدید بارش کے باعث گھر کا ایک حصہ گرنے سے ایک شخص جان کی بازی ہار گیا تھا۔

آسام کے سی ایم ہمنتا نے کرناٹک اور آندھرا پردیش کی مثالوں کا حوالہ دیتے ہوئے ان مثالوں پر تنقید کی۔ جہاں مسلمانوں کے لیے ریزرویشن نافذ کیا گیا۔

شمال مشرقی ریاستوں میں غیر قانونی دراندازی کا معاملہ مسلسل سرخیوں میں ہے۔ دریں اثنا، آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے بدھ (15 مئی) کو بنگلہ دیش سے آنے والے غیر قانونی تارکین وطن اور دہشت گردوں کی دراندازی کے معاملے پر تشویش کا اظہار کیا۔

آسام کے وزیر اعلیٰ نے دھوبری میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بدرالدین اجمل پر سخت حملہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ اجمل کو ووٹ دینے کا مطلب بیل سے دودھ کی امید رکھنا ہے۔ ان کا وقت ختم ہو گیا ہے۔

کانگریس پر برسوں سے مسلمانوں کو صرف ووٹ بینک کے طور پر استعمال کرنے کا الزام لگاتے ہوئے قاسمی نے کہاکہ بی جے پی کی قیادت والی حکومت میں مسلمانوں کو ارونودے، پی ایم کسان سمان ندھی یا پردھان منتری آواس یوجنا کے لیے فائدہ اٹھانے کے لیے استعمال نہیں کیا گیا۔

بدرالدین نے کہا، "لوک سبھا انتخابات کے بعد، ہم آسام کے کریم گنج اور نگاؤں سے اے آئی یو ڈی ایف کے ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ مل کر 700 نئے مدرسے کھولیں گے۔ ہمنت بسوا سرما، سنو... اپنی ڈائری میں لکھو، بدرالدین اجمل پارلیمنٹ میں آرہے ہیں... ہم تین بھائی 700 مدارس کھولیں گے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق پہلے مرحلے میں 16.63 کروڑ سے زیادہ ووٹر ہیں۔ ان میں 8.4 کروڑ مرد اور 8.23 ​​کروڑ خواتین ووٹر ہیں۔ ان میں سے 35.67 لاکھ ووٹر ہیں جو پہلی بار اپنا ووٹ کاسٹ کررہے ہیں

وزیر داخلہ نے کہا کہ مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت نے بنگلہ دیش کے ساتھ ملک کی سرحد کو بھی محفوظ بنایا اور دراندازی کو روکا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے دنوں میں آسام ملک کی دیگر ریاستوں کی طرح ایک ترقی یافتہ ریاست بن جائے گا۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے ہیمانتا بسوا سرما نے کہا کہ سی اے اے کے خلاف احتجاج غلط فہمی پر مبنی تھا اور اب انہیں (مظاہرین) اپنا جواب مل گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی اے اے کے نفاذ کو کئی دن گزر چکے ہیں۔ آسام میں اب تک صرف ایک درخواست آئی ہے۔

اتپل بروہ نے مزید کہا کہ اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ہم پوری صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ تاکہ کسی مسافر کو پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ پروازیں پہلے کی طرح دوبارہ شروع ہو گئی ہیں۔