Bharat Express

Amit Shah

سابق وزیراعلیٰ اور موجودہ مرکزی وزیر منوہر لال کھٹر اور انیل وج نے نائب سینی کے نام کی تجویز رکھی اور تمام ایم ایل ایز ان کے نام کو متفقہ طور پر منظور کرتے نظر آئے۔اس کے بعد نائب سنگھ سینی لیجسلیچر پارٹی کے رہنما منتخب ہوگئے۔ اس دوران یہ بھی طے ہوگیا کہ کل یعنی 17 اکتوبر کو نائب سنگھ سینی کی حلف برداری ہوگی۔

وزارت داخلہ نے گروپ کوغیرقانونی اعلان کرتے ہوئے حزب التحریرہندوستان کے جمہوری نظام اورداخلی سلامتی کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔

جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محموداسعد مدنی نے وزیرداخلہ امت شاہ کو لکھے گئے اپنے مکتوب میں یتی نرسنگھانند کے خلاف فوری طورپرسخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے اوراسے قومی سالمیت کے لئے خطرہ قراردیا ہے۔

وزیر اعظم مودی نے ٹویٹ کیا کہ میں تمام ووٹروں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ جمہوریت کے اس جشن میں شرکت کریں اور اپنے ووٹ کے ذریعے جموں و کشمیر کے مستقبل کی تعمیر کریں۔ خاص طور پر نوجوانوں اور خواتین سے بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے کی امید ہے۔

 ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی کے صدر غلام نبی آزاد نے کہا کہ 10 سال بعد انتخابات ہو رہے ہیں، سب جانتے ہیں کہ آرٹیکل 370 اور دیگر تمام مسائل ہیں۔ پچھلے 10 سالوں کے موجودہ مسائل کو حل کرنا ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ میرے لیے سب سے بڑا مسئلہ بے روزگاری ہے۔

دراصل اتوار کو جموں و کشمیر کے جسروٹا میں منعقدہ ایک ریلی میں کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کی طبیعت خراب ہوگئی تھی، لیکن کچھ دیر توقف کے بعد انہوں نے اپنی تقریر جاری رکھی اور حکمراں جماعت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو اقتدار سے ہٹانا چاہیے۔

ادھو ٹھاکرے نے کہا، "موہن بھاگوت جی  کیا آپ بی جے پی کے ہندوتوا سے اتفاق کرتے ہیں؟ اس بی جے پی میں غنڈے آرہے ہیں، کرپٹ لوگ آرہے ہیں۔ کیا آپ اس سے اتفاق کرتے ہیں؟ امت شاہ مجھے ختم کرنے آرہے ہیں۔ اور شرد پوار کیا آپ ہمیں ختم ہونے دیں گے؟"

لوک سبھا انتخابات میں ایودھیا سیٹ پر بھارتیہ جنتا پارٹی کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ اس کے بارے میں وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ سیٹوں پر جیت اور ہار ہوتی ہے، اسے رام للا کی توہین سے مت جوڑیں۔

امت شاہ نے کہا، پہلے منموہن سنگھ تھے، انہیں دراندازوں کو تلاش کرنے میں 15 دن لگے کیونکہ وہ کانگریس سے تعلق رکھتے تھے۔ اب مودی جی وہیں ہیں، آج کوئی گھس آئے تو اگلے دن گھر میں گھس کر سرجیکل اسٹرائیک کرتے ہیں۔

جموں وکشمیرمیں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے امت شاہ نے ایک بارپھراپوزیشن پارٹیوں پربرس پڑے۔ انہوں نے عبداللہ خاندان کے ساتھ ساتھ محبوبہ مفتی اورنہرو گاندھی خاندان کونشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیرمیں دہشت گردی کوان خاندانوں کی سیاست کی وجہ سے فروغ ملا۔