Bharat Express

Amit Shah

امت شاہ نے یہ بھی کہا تھا کہ میں واضح طور پر کہنا چاہتا ہوں کہ سی اے اے ملک کا قانون ہے اور اس کے نفاذ کو کوئی نہیں روک سکتا۔ یہ ہماری پارٹی کا عزم ہے۔ اس سے پہلے بھی امت شاہ نے اپوزیشن پارٹیوں پر اس قانون کو لے کر لوگوں کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا تھا۔

حکام نے بتایا کہ جن لوگوں کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے امپھال کے 'جواہر لال نہرو انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز' لایا گیا ہے ان کی شناخت 30 سالہ محمد دولت، 50 سالہ ایم سراج الدین، 40 سالہ محمد آزاد خان اور 22 سالہ محمد حسین کے طور پر ہوئی ہے۔

یونائیٹڈ لبریشن فرنٹ آف آسام (ULFA) کے مذاکرات کے حامی دھڑے نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی موجودگی میں جمعہ (29 دسمبر) کو مرکز اور آسام حکومت کے ساتھ ایک سہ فریقی مفاہمت نامے پر دستخط کیے۔ اسے امن معاہدہ کہا جا رہا ہے۔وزیر داخلہ امیت شاہ نے اس موقع پر کہاکہ آسام اور پورے شمال مشرق کو طویل عرصے سے تشدد کا سامنا ہے۔

اٹل بہاری واجپائی تین بار ہندوستان کے وزیر اعظم رہ چکے ہیں۔ سب سے پہلے وہ 1996 میں 13 دن کے لیے وزیر اعظم بنے تھے۔ اکثریت ثابت نہ کر پانے کی وجہ سے انہیں استعفیٰ دینا پڑا۔

آج گیتا جینتی کے موقع پر مرکزی وزیر داخلہ اور بی جے پی لیڈر امت شاہ کروکشیتر آئے۔ ان کے علاوہ بی جے پی کے قومی صدر جے پی۔ نڈا نے برہما سروور میں مہا آرتی بھی کی۔

امت شاہ نے کہا کہ ان بلوں کا مقصد پچھلے قوانین کی طرح سزا دینا نہیں بلکہ انصاف دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان قوانین کی روح ہندوستانی ہے۔ پہلی بار، ہمارے مجرمانہ انصاف کے عمل کو ہندوستان کے ذریعہ، ہندوستان کے لئے اور ہندوستانی پارلیمنٹ کے ذریعہ بنائے گئے قانون کے ذریعہ چلایا جائے گا۔ مجھے اس پر بہت فخر ہے۔

وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ مودی حکومت پہلی باردہشت گردی کی وضاحت کرنے جا رہی ہے، اس کے ساتھ حکومت سے غداری کو ملک سے غداری میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔

وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ سی آر پی سی میں 484 سیکشن تھے، اب اس میں 531 سیکشن ہوں گے۔ اس کے ساتھ ہی 177 سیکشنز میں تبدیلیاں کی گئی ہیں اور 9 نئے سیکشنز شامل کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ 39 نئے ذیلی حصے شامل کیے گئے ہیں۔

آپ کو بتا دیں کہ درخواست 2018 میں دائر کی گئی تھی۔ اب ایک بار پھر ایم پی ایم ایل اے کورٹ کے جج نے سمن نوٹس جاری کیا ہے۔

کانگریس ایم پی جے رام رمیش نے کہا کہ ہم کل دوپہر سے سیکورٹی لیپس واقعہ پر وزیر داخلہ کے بیان کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اتنا بڑا واقعہ ہوا لیکن حکومت کی طرف سے کوئی باضابطہ بیان نہیں آیا۔ ہمارے ہاں حکومت کی آمریت نظر آ رہی ہے۔