Ban extends on Jamaat-e-Islami : مرکزی حکومت نے منگل کے روز جماعت اسلامی (جموں کشمیر) پر ملک کی سلامتی، سالمیت اور خودمختاری کے خلاف سرگرمیاں جاری رکھنے پر پابندی میں پانچ سال کے لیے توسیع کر دی۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے یہ اطلاع دی۔ امت شاہ نے کہا کہ جو بھی ملک کی سلامتی کیلئے خطرہ پیدا کرے گا اسے سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے ٹویٹر پر لکھا، “وزیر اعظم نریندر مودی کی دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کے لیے زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے حکومت نے جماعت اسلامی (جموں و کشمیر) پر پابندی کو پانچ سال کے لیے بڑھا دیا ہے۔
امت شاہ نے کیا کہا؟
وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ یہ تنظیم ملک کی سلامتی، سالمیت اور خودمختاری کے خلاف اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ اسے پہلی بار 28 فروری 2019 کو ایک “غیر قانونی تنظیم” قرار دیا گیا تھا۔
Pursuing PM @narendramodi Ji’s policy of zero tolerance against terrorism and separatism the government has extended the ban on Jamaat-e-Islami, Jammu Kashmir for five years. The organisation is found continuing its activities against the security, integrity and sovereignty of…
— Amit Shah (@AmitShah) February 27, 2024
نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کی طرف سے دہشت گردی کی فنڈنگ کے سلسلے میں کشمیر میں اس کے کئی ٹھکانوں پر چھاپے مارے جانے کے چند دنوں بعد مرکزی سرکار نے جماعت کے خلاف کارروائی کی ہے۔ یہ چھاپے جموں، بڈگام، کلگام، اننت ناگ اور سری نگر میں مارے گئے۔ چھاپے میں کئی مجرمانہ دستاویزات اور ڈیجیٹل ریکارڈ قبضے میں لیے گئے، جن میں مبینہ طور پر دہشت گردانہ سرگرمیوں میں جماعت کے ملوث ہونے کی بات سامنے آئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: بیکانیر میں کینٹین آپریٹر جاسوسی کے الزام میں گرفتار، وکرم سنگھ پر پاکستان کیلئےکام کرنے کا الزام
بتادیں کہ دسمبر 2022 میں جموں و کشمیر کی ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (SIA) نے وادی کے چار اضلاع میں جماعت کی 100 کروڑ روپے کی متعدد جائیدادوں کو ضبط کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کانگریس-نیشنل کانفرنس کے درمیان پہلے دور کی بات چیت بے نتیجہ، عمر عبداللہ نے کہی یہ بڑی بات
بھارت ایکسپریس۔