Bharat Express

Akhilesh Yadav

اس پر یوپی کانگریس کے سربراہ اجے رائے نے کہا کہ اس حکومت کے ارادے ٹھیک نہیں ہیں، اسی طرح انہوں نے وارانسی میں سرو سیوا سنگھ کوگرادیا تھا ، مجھے لگتا ہے کہ وہ اسے گرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

جے پی این آئی سی اکھلیش یادو کا ڈریم پروجیکٹ ہے، جو ایس پی حکومت کے دوران سال 2016 میں بنایا گیا تھا۔ اس کی تعمیر پر 864 کروڑ روپے کی لاگت آئی ہے۔ اس میں سماجوادی مفکر جے پرکاش نارائن کا مجسمہ بھی نصب ہے۔

جب ایس پی سربراہ سے ضمنی انتخاب کے بارے میں سوال پوچھا گیا تو انہوں نے تھوڑا کھل کر جواب دیا۔ کانگریس کے ساتھ سیٹوں کی تقسیم اور اس کے امیدواروں کے اعلان پر انہوں نے کہا کہ آج کہنے کو بہت کچھ نہیں ہے لیکن ہاں، یوپی میں کانگریس کے ساتھ اتحاد ہوگا۔

سماجوادی پارٹی نے میرا پور، کندرکی، غازی آباد صدر اورعلی گڑھ کی خیرسیٹ پرامیدواروں کے ناموں کا اعلان ابھی نہیں کیا ہے۔ یوپی کی 10 سیٹوں پراس سال کے آخرمیں اسمبلی کے ضمنی الیکشن ہونے ہیں۔

ایس پی آفس میں اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ مرکز میں بی جے پی کی حکومت چلنے والی نہیں بلکہ گرنے والی ہے۔ بی جے پی حکومت نے کسانوں، نوجوانوں اور تاجروں کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔

محبوب علی نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی آئین کی مخالفت کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی ریزرویشن مخالف ہے محبوب علی نے دعویٰ کیا کہ ایس پی میں آئینی اصول ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت میں قانون نام کی کوئی چیز نہیں بچا ہے۔

جن لوگوں کے گھر تباہ ہوئے ان میں سے بہت سے لوگ 20 سے 40 سال پہلے یہاں رہ رہے تھے۔ ہفتے کی شام ان کے گھروں پر بلڈوزر گرجے۔

بھدوہی ضلع سے دو بارکے رکن اسمبلی زاہد بیگ پرالزام ہے کہ انہوں نے گڑھی تالاب کوپاٹ کرغیرقانونی طریقے سے عالیشان مکان بنالیا ہے۔ جس پراب انتظامیہ بلڈوزرچلانے کی تیاری میں ہے۔

ای ڈی نے لکھنؤ، بلرام پور اور گونڈا (اتر پردیش) میں 8.24 کروڑ روپے کی 21 غیر منقولہ جائیدادوں کو عارضی طور پر ضبط کیا ہے جو یوپی کے بلرام پور ضلع کے اترولا سے سابق ایس پی ایم ایل اے اور ان کی اہلیہ کی ہیں۔

ایس پی چیف نے لکھا کہ تشدد اور خون سے اتر پردیش کی شبیہ کو خراب کرنا اتر پردیش کے مستقبل کے خلاف ایک بڑی سازش ہے۔ آج کے حکمران جانتے ہیں کہ وہ آئندہ کبھی دوبارہ منتخب نہیں ہوں گے۔ اس لیے وہ اتر پردیش میں ایسی صورت حال پیدا کرنا چاہتے ہیں کہ نہ کوئی اتر پردیش میں داخل ہو گا اور نہ ہی سرمایہ کاری کرے گا۔