Bharat Express

Akhilesh Yadav

یوپی میں جن دس سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہونے والے ہیں ان میں کرہل، ملکی پور، سیسماؤ، کنڈرکی، غازی آباد، پھول پور، ماجھوان، کٹہاری، خیر اور میراپور اسمبلی سیٹیں شامل ہیں۔

اجے رائے نے پارٹی صدر سے اتفاق کیا اور کہا کہ ملکارجن کھڑگے بالکل درست ہیں۔ بی جے پی کی پوری فوج، ان کا مقصد صرف عوام کو توڑنا اور تقسیم کرنا ہے۔ راہل گاندھی کے اس بیان کو صحیح ثابت کرتے ہوئے کہ چین نے ہندوستانی زمین پر قبضہ کر لیا ہے، انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی بالکل درست ہیں۔

اکھلیش یادو نے کہا، 'جن کے دور میں آئی پی ایس افسران مہینوں سے مفرور تھے۔ روزانہ 15 لاکھ روپے کمانے والے تھانوں کے بارے میں بحث ہونی چاہیے۔ بی جے پی کے ارکان خود پولیس کو اغوا کر رہے ہیں۔

28 اگست کو یوپی کے سلطان پور میں پانچ بدمعاش دن دیہاڑے ایک دکان میں گھس گئے اور گن پوائنٹ پر کروڑوں کے زیورات اور نقدی لوٹ لی۔ منگل کے روز اس واقعہ کا انکشاف کرتے ہوئے پولیس سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ اس میں 15 شرپسندوں کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

اکھلیش نے مزید لکھا کہ جب مرکزی ملزم نے ہتھیار ڈال دیے ہیں تو لوٹی ہوئی تمام جائیداد بھی مکمل واپس کی جائے اور حکومت کو الگ سے معاوضہ دینا چاہیے کیونکہ اس طرح کے واقعات سے ہونے والے ذہنی صدمے سے نکلنے میں کافی وقت لگتا ہے۔

اکھلیش یادو نے کہ میں ایک بات یقین کے ساتھ کہنا چاہوں گا کہ وہ ڈی این اے کہہ سکتے ہیں لیکن اس کا فل فارم نہیں بتا سکتے، اس لیے میں وزیراعلیٰ سے کہنا چاہتا ہوں کہ ڈی این اے کا لفظ استعمال کرنے سے پہلے وہ اس کا فل فارم تو بتا دیں۔

ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے کہا کہ مافیا کا راج ختم ہو رہا ہے، قانون کی حکمرانی قائم ہو رہی ہے، بلڈوزر کی گڑگڑاہٹ مافیا کے حامیوں اور مجرموں کے سرپرستوں کی نیندیں اڑا رہی ہے، آخر کار ان کی حفاظت میں پروان چڑھنے والی مجرمانہ سلطنت تباہ ہو رہی ہے!

اکھلیش یادو اس سے پہلے بھی بلڈوزر کی مخالفت کرچکے ہیں اور یوگی حکومت کو نشانہ بناچکے ہیں ، اس سے پہلے بھی انہوں نے کہا تھا کہ بلڈوزر میں دماغ نہیں ہوتا،اسٹیرنگ ہوتا ہے، اور اترپردیش کی عوام کب کس کا اسٹیرنگ بدلے یا پھر دہلی والے کب کس کے ہاتھ سے چھین کر کسی اور کو اسٹرینگ تھمادے کچھ کہا نہیں جاسکتا۔

ایس پی صدر اکھلیش یادو نے کہا تھا کہ سال 2027 میں سماج وادی پارٹی کی حکومت بنتے ہی پوری ریاست کے بلڈوزر گورکھپور کی طرف ہوں گے۔

جون 2024 میں ختم ہوئے لوک سبھا انتخابات میں سماج وادی پارٹی کی مضبوط ہونے اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے پیچھڑنے کے بیچ  اپرنا  یادوکو لے کر کیا گیا  فیصلہ اہم مانا جارہا ہے ۔