اتر پردیش کی 9 سیٹوں پر ہونے والے اسمبلی ضمنی انتخابات کو لے کر ریاست کی نشیب و فراز سے گزر رہی ہے ۔ دریں اثنا، سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے گزشتہ شب یہ اعلان کیا کہ انڈیا اتحاد کے مشترکہ امیدوار تمام 9 سیٹوں پر سماج وادی پارٹی کے نشان سائیکل پر الیکشن لڑیں گے۔ اس درمیان اب ایک بڑی خبر سامنے آئی ہے، ذرائع کی مانیں تو کانگریس یوپی ضمنی انتخابات کے لیے کسی بھی سیٹ پر اپنا کوئی امیدوار کھڑا نہیں کرے گی۔
اگر کانگریس کو یوپی ضمنی انتخاب میں اپنے امیدوار کو اتارتی یہ امیدوارکانگریس کے انتخابی نشان ہاتھ کے نشان پر الیکشن لڑتے، کانگریس تمام سیٹیں سماج وادی پارٹی کے لیے چھوڑ رہی ہے۔ واضح رہے کہ یوپی ضمنی انتخابات میں صرف سماج وادی پارٹی کا امیدوار ہی سماج وادی پارٹی کے نشان پر لڑیں گے۔ کانگریس پریس کانفرنس کرکے اس الیکشن سے متعلق تمام الجھنوں کو دور کرے گی۔ کانگریس 2027 کے اسمبلی انتخابات کی تیاری کر رہی ہے۔ کانگریس سماج وادی پارٹی کی حمایت کرے گی اور مہم چلائے گی، اس سے یہ پیغام جائے گا کہ اتحاد مضبوط ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ کانگریس نے شروع میں چار اور بعد میں کم از کم تین سیٹوں کا مطالبہ کیا تھا، جن میں سے ایک سیٹ پھول پور یا ماجھوان کی تھی۔ کانگریس کے ریاستی صدر اجے رائے چاہتے تھے کہ ان کا فرزند ماجھوان سیٹ سے الیکشن لڑے۔ پانچ سیٹوں کا مطالبہ غلط ہے، تاہم الیکشن نہ لڑنے کی خبر لیک ہونے کے بعد اجے رائے نے یہ دعویٰ کرنا شروع کر دیا۔ اپنی پسند کی سیٹ نہ ملنے پر سماج وادی پارٹی سے ناراض کانگریس نے اسے سخت پیغام دینے کے لیے ضمنی انتخابات نہ لڑنے کا فیصلہ کیا۔ تاہم، دونوں پارٹیاں اتحاد کی ضرورت کے پیش نظر “سب ٹھیک ہے” دکھانے کی کوشش کر رہی ہیں اور ایسا کریں گی۔
وہیں سیاسی کلچرکے تحت اکھلیش یادو کی کل کانگریس قیادت کو ٹیلی فون کال اس حکمت عملی کا حصہ تھی کہ تعلقات خراب نہ ہوں۔ کانگریس میں اندرونی طور پر کوئی تازہ ہلچل نہیں ہواہے، سب کچھ پہلے ہی طے ہوچکا تھا۔ یوپی ضمنی انتخابات میں سماج وادی پارٹی کے نشان پر کانگریس کا کوئی چہرہ نہیں ہوگا، دوپہر کو کانگریس ہیڈکوارٹر میں یوپی انچارج اور ریاستی صدر کی پریس کانفرنس ہوگی۔
اکھلیش یادو نے کیا کہا؟
سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے ایکس پر پوسٹ کیا اور لکھا – “اس حکمت عملی کے تحت، ‘انڈیا الائنس’ کے مشترکہ امیدوار سماج وادی پارٹی کے نشان ‘سائیکل’ پر تمام 9 سیٹوں پر الیکشن لڑیں گے۔ کانگریس اور سماج وادی پارٹی ایک بڑی جیت کے لیے کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہے اور اس ضمنی الیکشن میں جیت کا نیا باب لکھنے جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید لکھا – “کانگریس پارٹی کی اعلی قیادت کے بوتھ سطح کے کارکنوں کے ساتھ آنے سے، سماج وادی پارٹی کی طاقت میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ اس بے مثال تعاون اور حمایت کے ساتھ، ‘انڈیا الائنس’ نے تمام 9 اسمبلی سیٹوں پر ایک ایک سیٹ جیت لی ہے۔ کارکنان جیت کا عہد لے کر نئی توانائی سے بھرے ہوئے ہیں یہ ملک کے آئین، ہم آہنگی اور پی ڈی اے کی عزت بچانے کا ہے اس لیے ہماری اپیل ہے کہ ایک ووٹ بھی ضائع نہیں ہونا چاہیے۔ تقسیم ہو جائے یہ ہم آہنگی اور یکجہتی ‘انڈیا الائنس’ آج اور کل بھی نئی تاریخ لکھے گی۔
یوپی ضمنی انتخاب کے لیے ووٹنگ 13 نومبر کو ہوگی۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ یوپی کی نو سیٹوں پر 13 نومبر کو ضمنی انتخابات ہونے ہیں اور ووٹوں کی گنتی 23 نومبر کو ہوگی۔ یوپی میں جن اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہونے والے ہیں ان میں کٹہری (امبیڈکر نگر)، کرہل (مین پوری)، سیساماؤ (کانپور شہر)، خیر (علی گڑھ)، پھول پور (پریاگ راج)، میرا پور (مظفر نگر)، غازی آباد، ماجھون (مجھون) شامل ہیں۔ مرزا پور، اور کنڑکی (مراد آباد) شامل ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔