Bharat Express

Akhilesh Yadav

اکھلیش یادو نے کہا کہ ملک کی بیٹیوں کے حوصلے پست کرنا شرمناک ہے کہ نہ صرف یہ ریپ کرنے والے سامنے آئے ہیں بلکہ ایسی خبریں بھی ہیں کہ بی جے پی کی روایت کے مطابق ان کا استقبال پھولوں اور ہاروں سے کیا گیا ہے۔

سماجوادی پارٹی کے قومی صدراکھلیش یادواپنی پارٹی کوقومی پارٹی کا درجہ دلانے کے لئے جموں وکشمیرمیں بھی سرگرم ہوگئے ہیں۔ سماجوادی پارٹی جموں وکشمیرکی 7 مسلم اکثریتی سیٹوں پر اپنے امیدواراتار سکتی ہے۔

بی جے پی نے دعویٰ کیا ہے کہ ان 20 سالوں میں اکھلیش کی دولت میں 1500 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ حکمران جماعت  کی جانب سے قنوج کے رکن پارلیمنٹ کی ایک تصویر پوسٹ کی ہے اور لکھا ہے - سماج وادی بینک بیلنس...

سی ایم یوگی نے کہا، "جو لوگ آپ کو تقسیم کرنے کا کام کر رہے ہیں، ان کے چہرے مختلف ہیں، ان کی زندگی مختلف ہے۔" ان کا کردار مختلف ہے۔ وہ کہیں گے کچھ، دکھائیں گے کچھ اور کریں گے۔

ایس سی-ایس ٹی ریزرویشن کو لے کر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بدھ کو ملک بھر میں بھارت بند منایا جا رہا ہے۔ بی جے پی کی اپوزیشن جماعتیں اس بند کی حمایت کر رہی ہیں۔ اس دوران اکھلیش یادو نے ردعمل ظاہر کیا ہے۔

اکھلیش یادو نے کہا کہ ریاستی حکومت مسلسل کہتی ہے کہ اس کی امن و امان کے معاملات میں زیرو ٹالرینس کی پالیسی ہے۔ جب تک ہم بی جے پی سے آزاد نہیں ہوتے ہم بدعنوانی اور غربت سے آزاد نہیں ہوں گے۔ بی جے پی سے آزادی حاصل کرنے کا مطلب تمام پریشانیوں اور بحرانوں سے آزادی حاصل کرنا ہے۔

ایس پی چیف نے لکھا - دنیا کی تاریخ گواہ ہے کہ مختلف ممالک میں حکومت کے خلاف پرتشدد عوامی انقلابات، فوجی بغاوتیں، حکومت مخالف تحریکیں وقت کی کسوٹی کے مطابق صحیح اور غلط وجوہات کی بنا پر حکومت کے خلاف ہوتی رہی ہیں

ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے ٹویٹر پر لکھا - "سیبی کی تاریخی تحقیقات ہونی چاہیے کیونکہ سیبی کی تاریخ ایسی رہی ہے کہ وہ کبھی بھی حقیقی معنوں میں سرمایہ کاروں کا محافظ اور حمایتی نہیں بنی۔

سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے ٹویٹر پر لکھا - "کسی بھی قسم کے ریزرویشن کا بنیادی مقصد نظر انداز کیے گئے سماج کو بااختیار بنانا ہونا چاہئے، یہ ریزرویشن کے بنیادی اصول کی خلاف ورزی ہے۔

بنگلہ دیش میں تشدد اور انارکی کے بعد شیخ حسینہ نے وزارت عظمیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے کر ملک چھوڑ دیا تھا۔ شیخ حسینہ کے بنگلہ دیش چھوڑنے کے بعد فوج نے ملک کی کمان سنبھال لی ہے لیکن وہاں کی صورتحال اب بھی قابو میں نہیں ہے۔