Bharat Express

Akhilesh Yadav

میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے سماج وادی پارٹی کے جنرل سکریٹری اور سابق ریاستی وزیر اعظم خان کو سزا سنائے جانے پر بی جے پی کو نشانہ بنایا۔ ان کا کہناتھا کہ اعظم خان کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے۔ پوری دنیا جانتی ہے کہ ان کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے۔

اکھلیش یادو نے  کہا کہ ایک نہ ایک دن اعظم خان اور ان کے خاندان کو انصاف ضرور ملے گا۔ ان کے خلاف بڑی سازشیں ہوئی ہیں ۔اور اسی کا نتیجہ ہے کہ آج انہیں ایسی سزاوں کا سامنا کرنے پڑ رہا ہے۔انہوں نے بڑی شاندار یونیورسٹی بنائی ہے ،بی جے پی کے اندر کے لوگوں کا بھی یہی کہنا ہے کہ  اعظم خان مسلمان ہیں اس لئے انہیں ایسی سزاوں کا سامنا کرنے کیلئے پھنسایا جارہا ہے۔

دونوں جماعتوں کے درمیان مذاکرات کے کئی دور ہو چکے ہیں لیکن اب تک نتیجہ ملا جلا ہے۔ میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ایم پی کانگریس لیڈر اپنی خواہش کے مطابق ایس پی کو سیٹیں دینے کو تیار نہیں ہیں اور اس سلسلے میں بات چیت چل رہی ہے۔

جمعرات کو لکھنؤ میں ایک پروگرام کے دوران ایس پی سربراہ اور یوپی کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے ایک بار پھر ذات پات کی مردم شماری کا مسئلہ اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ذات پات کی مردم شماری سے اتر پردیش میں تمام ذاتوں کو حقوق اور احترام ملے گا۔

ایس پی نے ایل ڈی اے پر الزام لگایا ہے کہ جے پی نارائن کی جینتی کے موقع پر ایس پی صدر اکھلیش یادو کو پھولوں کا ہار چڑھانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ جبکہ ایس پی نے اس سلسلے میں اجازت مانگی تھی۔

لوک سبھا انتخابات سے عین قبل مغربی یوپی کا مسئلہ اٹھانا کوئی چھوٹی بات نہیں ہے۔ یہ مسئلہ راشٹریہ لوک دل، سماج وادی پارٹی کے ساتھ ساتھ بی ایس پی کی پریشانیوں کو بڑھا سکتا ہے۔

ایس پی سربراہ نے کہا کہ اگر سرکاری اسکول بند ہوں گے تو کیا غریبوں کے بچے پرائیویٹ اسکولوں میں پڑھ سکیں گے؟ کیا ان کا کوئی مستقبل ہوگا؟ جب ان کے پاس تعلیم نہیں ہوگی تو ان کا مستقبل کیا ہوگا؟ اس لیے عوام کو چاہیے کہ ایسی حکومت کو ہٹا دیں جس نے سکول بند کر دیے۔

سابق سی ایم اکھلیش یادو نے لکھا - یہ آدھا ادھورا بل 'خواتین ریزرویشن' جیسے سنگین مسئلے کا مذاق ہے، خواتین آئندہ انتخابات میں بی جے پی کے خلاف ووٹ دے کر اس کا جواب دیں گی۔

ایس پی سربراہ اکھلیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ویڈیو پوسٹ کیا  اور لکھا کہ مظالم کی سچی تصویر، آمریت اوپر سے نیچے آتی ہے اور قومی راجدھانی سے ریاستی دارالحکومت تک عہدیداروں کے طرز عمل کا حصہ بن جاتی ہے۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ انکم ٹیکس ٹیم اعظم خان کی محمد علی جوہر یونیورسٹی کے ٹرسٹ اور اکاؤنٹس کے لین دین کی چھان بین کر رہی ہے۔ چھاپے کے دوران اعظم خان کے اہل خانہ گھر میں موجود رہے۔