اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ
یوپی اسمبلی: یوپی قانون ساز اسمبلی کا بجٹ اجلاس جاری ہے۔ 5 فروری کو بجٹ پیش کرنے کے بعد، رام مندر کو لے کر بی جے پی اور ایس پی کے درمیان بیان بازی جاری ہے۔ بی جے پی نے تمام ممبران اسمبلی کو 11 فروری کو ایودھیا کا دورہ کرنے کی دعوت دی ہے، جسے ایس پی لیڈروں نے مسترد کر دیا ہے، وہیں انہوں نے ایودھیا میں تعمیر ہونے والی مسجد کی دعوت سے متعلق تجویز پر بات کی ہے۔ فی الحال، بدھ کے روز یوپی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، سی ایم یوگی نے ایس پی سربراہ اکھلیش یادو پر سخت نشانہ سادھا۔
اتر پردیش اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے دوران، اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا، “جن لوگوں نے 2017 سے پہلے اتر پردیش پر حکومت کی۔ وہ اتر پردیش کو کہاں لے گئے؟ انہوں نے اتر پردیش کے لوگوں کی شناخت کو خطرے میں ڈال دیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی سی ایم یوگی نے مزید کہا کہ یہاں کے نوجوان کو اپنی شناخت چھپانے پر مجبور کیا گیا۔ نوجوان کہیں چلا گیا تو نوکری نہیں ملے گی۔ کرائے پر کمروں کی بات بھول جائیں، ہوٹلوں اور دھرم شالوں میں بھی کمرے دستیاب نہیں تھے اور آج 22 جنوری 2024 کا واقعہ اتر پردیش نے بھی دیکھا ہے۔
کاشی اور متھرا کی طرف بھی اشارہ
اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ یوگی نے کہا کہ پانڈووں نے کوراووں سے صرف پانچ گاؤں مانگا تھا لیکن نہیں دیا گیا۔ ملک کا اکثریتی سماج صرف تین جگہوں (ایودھیا، متھرا اور کاشی) کا مطالبہ کر رہا تھا اور اس کے لیے انہیں بھیک مانگنی پڑی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب ایودھیا میں عظیم الشان رام مندر بنایا گیا ہے۔ ہم کاشی اور متھرا کو کیسے بھول سکتے ہیں۔ یہ کام آزادی کے بعد ہونا چاہیے تھا لیکن ووٹ بینک کی خاطر عوامی عقیدت کے ان مقامات سے دوری بنا کر رکھا گیا۔
ہم کر کے دکھاتے ہیں: یوگی
اسمبلی میں گورنر کے تقریر پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ ایودھیا میں پران پرتیشٹھا پروگرام 22 جنوری کو ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے ذریعے ہندوستان کا فخر دوبارہ قائم ہوا ہے۔ سی ایم نے مزید کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ ایودھیا کی پرانی شان واپس آگئی ہے۔ ہمیں خوشی ہے کہ ہم نے اپنا وعدہ پورا کیا اور وہاں مندر تعمیر کیا۔ اس کے ساتھ ہی وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے فخریہ انداز میں کہا کہ ہم صرف کہتے نہیں بلکہ کر کے دکھاتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی سی ایم نے مزید کہا کہ ایودھیا کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے۔ وہاں کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے۔ مندر کا کیس عدالت میں تھا تو کیا وہاں سڑکیں اور بجلی فراہم نہیں کی جا سکتی تھی؟ کیا سریو کے گھاٹوں کو صاف نہیں کیا جا سکتا تھا لیکن برے ارادوں کی وجہ سے ایودھیا کو محروم رکھا گیا؟
شیو پال کی لی چٹکی
اس کے ساتھ ہی تقریر کرتے ہوئے سی ایم یوگی نے شیو پال کو آڑے ہاتھوں لیا اور اکھلیش کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آپ چاچو کو بھول گئے ہیں۔ اگر یہ لوگ بھگوان شری رام کو مانتے تو چاچو کے ساتھ ناانصافی نہ کرتے۔ سی ایم یوگی کے چچا کے خطاب پر کافی ہنسی آئی۔ اس کے ساتھ ہی سی ایم نے مزید کہا کہ جس طرح سے پریاگ راج میں کمبھ میلہ منعقد کیا گیا تھا۔ اسی طرح 2025 میں منعقد ہونے والا مہاکمبھ بھی صفائی، حفاظت اور نظم کے ماڈل پر منعقد کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ یوگی نے کہا کہ ایودھیا کی ترقی کے لیے 31 ہزار کروڑ روپے کے منصوبے چل رہے ہیں۔ پہلے ایودھیا کی گلیوں میں گولیوں کی بوچھار ہوا کرتی تھی۔ وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ چکر لگانے پر پابندی تھی۔ اب ایک عظیم الشان ایودھیا تعمیر ہو رہا ہے۔ پہلے کرفیو کی خاموشی تھی، اب منگل بھون امنگل ہری کا گانا ہے۔ آج پوری دنیا سے لوگ ایودھیا آ رہے ہیں۔ ایودھیا کو دنیا کی ثقافتی راجدھانی بنانے کے لیے کام کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں- ’دشمنوں کو زمین دے دی اور ہمیں قومی سلامتی پر لیکچر دے رہے ہیں’، راجیہ سبھا میں وزیر اعظم مودی کی کانگریس پر سخت تنقید
اکھلیش نے بدعنوانی کو نشانہ بنایا
وہیں اکھلیش یادو نے بدعنوانی کو لے کر بڑا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ایودھیا میں حکومت کی سرپرستی میں زمینوں کا غبن ہو رہا ہے۔ گورنر کے خطاب پر ایس پی صدر اکھلیش یادو نے کہا کہ یوپی میں اتنی بدعنوانی پہلے کبھی نہیں ہوئی جتنی اب ہے۔ ایودھیا میں زمین کی خریداری میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی ہوئی تھی۔ اکھلیش نے مزید کہا کہ یہ کرپشن حکومت کے تحفظ میں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کے حوالے سے حکومتی پالیسی زیرو ہو چکی ہے۔ اس کے ساتھ ہی اکھلیش نے یہ بھی کہا، “آپ کہتے ہیں کہ امن و قانون کے معاملے میں زیرو ٹالرینس ہے، پھر سب سے زیادہ جرائم خواتین کے خلاف کیوں ہو رہے ہیں؟ سب سے زیادہ واقعات ان پر کیوں ہو رہے ہیں؟ اتر پردیش ملک میں جرائم میں سب سے اوپر کیوں ہے؟ اس کے ساتھ ہی اکھلیش نے مہنگائی کو لے کر یوگی حکومت کو بھی نشانہ بنایا۔
بھارت ایکسپریس۔