Bharat Express

UP Budget 2024: یوگی کے بجٹ پر اکھلیش یادو نے اٹھائے سوال،مکھیہ منتری سُرکچھا یوجنا کا بدل دیا نام، کہا- ‘سانڈ…’

بی جے پی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے اکھلیش یادو نے کہا کہ اس ڈبل انجن والی حکومت میں نوجوانوں کے پاس روزگار نہیں ہے، سڑکیں نہیں بنی ہیں، نالے نہیں بنے ہیں، ندیوں کی حالت خراب ہے۔

اکھلیش یادو نے بی جے پی سے پوچھے 109 'سچے سوال' کہا- 'عوام جھوٹی حکومت کو اکھاڑ پھینکیں گے '

پیر کو یوپی کی یوگی حکومت کی دوسری میعاد کا تیسرا عام بجٹ پیش کیا گیا۔ اسمبلی میں بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ سریش کھنہ نے بھی یوگی حکومت کی کامیابیوں کے بارے میں بتایا۔ اس کے علاوہ یہ بجٹ تمام خواتین، نوجوانوں اور کسانوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ یوگی حکومت نے اس بجٹ میں کسانوں کے لیے مکھیہ منتری کھیت تحفظ یوجنا شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وہیں ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے اس اسکیم کو لے کر کہا ہے کہ مکھیہ منتری سُرکچھا یوجنا  شروع کی جارہی ہے، اس کا نام سانڈسکیوریٹی اسکیم ہونا چاہئے تھا۔ اس کے ساتھ ہی اکھلیش نے یہ بھی کہا ہے کہ کیا اس کے لیے کوئی نئی بھرتی ہوگی، کون بچائے گا کھیتوں کو؟

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے بجٹ کے بارے میں سوال کیا کہ کیا لوگوں کو مہنگائی سے راحت ملی، کیا آمدنی دوگنی ہوئی؟ سات لاکھ، آٹھ لاکھ کروڑ کا بجٹ بتایا جا رہا ہے، اس ڈبل انجن والی حکومت میں نوجوانوں کے پاس روزگار نہیں، سڑکیں نہیں بنیں، نالیاں نہیں بنیں، ندیوں کی حالت خراب ہے۔ انہوں نے پی ڈی اے کے حوالے سے مزید کہا کہ پی ڈی اے والوں کے خلاف ایف آئی آر نہیں لکھی جا رہی، عدالت کے ذریعے ہونی ہے۔ یہاں کرپشن کرنے میں آسانی ہے۔

حکومت اعداد و شمار چھپا رہی ہے۔

اس کے ساتھ ہی اکھلیش نے ریاست کے صحت کے نظام کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آج تک لوہیا اسپتال میں کوئی ڈائریکٹر نہیں ہے، عوام کو لکھنؤ آنا پڑتا ہے۔ اضلاع میں علاج کی کوئی سہولت نہیں ہے۔ اس کے ساتھ ہی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اکھلیش یادو نے کہا کہ ڈبل انجن والی حکومت کو دہلی کے 10 سال اور اتر پردیش کے 7 سال کا حساب دینا چاہیے۔ سڑکوں کے گڑھے ابھی تک کیوں نہیں بھرے گئے؟ نالیاں نہیں بھر سکے۔ نہ نوکری، نہ روزگار، نہ کسانوں کی آمدنی دوگنی۔ اس کے ساتھ، انہوں نے مزید کہا، “جب تک عدم مساوات ختم نہیں ہوتی، سب کیسے ساتھ چلیں گے؟ یہ بجٹ صرف 10 فیصد امیروں کے لیے بنایا جا رہا ہے، 90 فیصد لوگوں کے لیے نہیں۔ اس سے صرف اتنا ہوگا کہ عدم مساوات بڑھے گی، امیر اور غریب کے درمیان فاصلے بڑھیں گے۔‘‘ ایس پی سربراہ نے مزید کہا کہ “حکومت اعداد و شمار چھپا رہی ہے۔ جو لوگ سب سے زیادہ تکلیف میں ہیں، غمگین ہیں یا ان کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے وہ 90% پی ڈی اے لوگ ہیں۔ جن کی تھانوں میں رپورٹ نہیں ہو رہی، کوئی شنوائی نہیں ہو رہی۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read