سوامی پرساد موریہ نے سماجوادی پارٹی کے جنرل سکریٹری عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
Swami Prasad Maurya News: سوامی پرساد موریہ نے سماجوادی پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اس سے متعلق انہوں نے پارٹی کے صدر اکھلیش یادو کو اپنا خط بھیج دیا ہے۔ اس خط میں انہوں نے الزام لگایا کہ اگرقومی جنرل سکریٹری کے عہدے پربھی امتیازی سلوک ہوتا ہے تو پھراس طرح کے امتیازی، غیراہم عہدے پر رہنے کا کوئی جوازنہیں ہے۔ اس لئے وہ سماج وادی پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری کے عہدے سے استعفی دے رہے ہیں۔
‘مسلسل پارٹی کو مضبوط کرنے کی کوشش کی’
سوامی پرساد موریہ نے اپنے خط میں لکھا، “جب سے میں سماجوادی پارٹی میں شامل ہوا، مسلسل پارٹی کو مضبوط کرنے کی کوشش کی۔ سماجوادی پارٹی میں شامل ہونے کے دن ہی میں نے نعرہ دیا تھا پچاسی تو ہمارا ہے، 15 میں بھی بٹوارہ ہے۔ ہمارے بزرگوں نے بھی ایسی ہی لکیرکھینچی تھی۔ ہندوستانی آئین کے معمار بابا صاحب ڈاکٹر امبیڈکر نے بہوجن ہیتائے، بہوجن سکھائے کی بات کی، جبکہ ڈاکٹررام منوہرلوہیا نے کہا کہ سوشلسٹوں نے باندھی گانٹھ، پچھڑا پاوے سو میں ساٹھ” شہید جگدیوبابو کشواہا اوررام سوروپ ورما نے کہا تھا کہ 100 میں سے نوے استحصال زدہ ہیں، نوے بھاگ (حصہ) ہمارا ہیں، اسی طرح سماجی تبدیلی کے عظیم رہنما کاشی رام صاحب کا بھی یہی نعرہ تھا کہ 85 بنام 15 کا۔”
संज्ञानार्थ,@yadavakhilesh@samajwadiparty pic.twitter.com/SYPBhEvhe8
— Swami Prasad Maurya (@SwamiPMaurya) February 13, 2024
بغیرکسی مطالبہ کے مجھے ایم ایل سی بنایا
سوامی پرساد موریہ نے آگے لکھا، “لیکن پارٹی کے ذریعہ مسلسل اس نعرے کوبے اثرکرنے اور2022 کے اسمبلی انتخابات میں سینکڑوں امیدواروں کے پرچہ اورسمبل داخل ہونے کے بعد اچانک امیدواروں کو تبدیل کرنے کے باوجود، پارٹی کا بیس بڑھانے میں کامیاب رہے، جس کا نتیجہ تھا کہ سماجوادی پارٹی کے پاس جہاں صرف 45 ایم ایل اے تھے، وہیں پر2022 کے اسمبلی انتخابات کے بعد یہ تعداد بڑھ کر110 ہوگئی تھی۔ اس کے بعد بغیرکسی مطالبہ کے آپ نے مجھے قانون سازکونسل میں بھیج دیا اوراس کے فوراً بعد مجھے قومی جنرل سکریٹری بنا دیا۔ اس اعزازکے لئے آپ کا بہت بہت شکریہ۔”
بھارت ایکسپریس۔