Bharat Express

Akhilesh Yadav

سماجوادی پارٹی کے لیڈر اکھلیش یادو نے اے آئی ایم آئی ایم کی پانچ سیٹوں کے مطالبہ پر ردعمل کا اظہارکیا ہے۔ اس کے علاوہ سماجوادی پارٹی نے سی بی آئی کی نوٹس پر بھی تبصرہ کیا ہے۔

سوشل میڈیا پوسٹ میں جس پر اکھلیش یادو نے ایسا جواب دیا، پلوی پٹیل نے لکھا تھا، راجیہ سبھا انتخابات میں جیت پر "حقیقی PDA" کے نشان شری رام جی لال سمن کو دلی مبارکباد! وزیر اعلیٰ کا شکریہ، انتخابات کو غیر متشدد، شفاف اور خوشگوار ماحول میں کرانے کے لیے۔ پل

ترجمان فرحان کے مطابق جس طرح پانڈووں نے مہابھارت کی جنگ میں صرف پانچ گاؤں مانگے تھے، اسی طرح اویسی یوپی میں اسی میں سے صرف پانچ سیٹیں چاہتے ہیں۔ اگر اکھلیش یادو اس سے اتفاق کرتے ہیں تو ٹھیک ہے، ورنہ انہیں سبق سکھانے کے لیے اسد الدین اویسی حیدرآباد کے ساتھ یوپی کی ایک سیٹ سے بھی الیکشن لڑیں گے۔

ترجمان فرحان کے مطابق جس طرح پانڈووں نے مہابھارت کی جنگ میں صرف پانچ گاؤں مانگے تھے، اسی طرح اویسی یوپی میں اسی میں سے صرف پانچ سیٹیں چاہتے ہیں۔ اگر اکھلیش یادو اس سے اتفاق کرتے ہیں تو ٹھیک ہے، ورنہ انہیں سبق سکھانے کے لیے اسد الدین اویسی حیدرآباد کے ساتھ یوپی کی ایک سیٹ سے بھی الیکشن لڑیں گے۔

درج کرائی گئی ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ مجرمانہ سازش کے تحت سرکاری ملازمین نے ٹینڈر کے طریقے پر عمل کیے بغیر غیر قانونی طور پر نئی لیز اور تجدید لیز دیں۔ لوگوں کو غیر قانونی طور پر معمولی معدنیات کی کان کنی کی اجازت دی گئی۔ اس کے علاوہ معمولی معدنیات کی چوری اور رقم بٹورنے کی بھی اجازت دی گئی۔

ملک کے 15 ریاستوں کی 56 راجیہ سبھا سیٹوں پرالیکشن ہوئے ہیں، جن میں الگ الگ 12 ریاستوں کی 41 سیٹ پر بلامقابلہ منتخب کئے گئے تھے۔ کرناٹک کی 4، اترپردیش کی 10 اور ہماچل پردیش کی ایک راجیہ سبھا سیٹ پرمنگل کے روز الیکشن ہوا۔ کرناٹک کی 4 سیٹوں میں سے تین سیٹیں کانگریس، اورایک سیٹ بی جے پی جیتنے میں کامیاب رہی جبکہ اترپردیش کی 10 میں سے 8 سیٹ بی جے پی اور دو سیٹ سماجوادی پارٹی نے جیتی ہے۔

سماجوادی پارٹی کے چیف اور یوپی کے سابق وزیراعلیٰ اکھلیش یادو کی مشکلات میں اضافہ ہی ہورہا ہے۔ کل تک پارٹی لیڈران مشکلات پیدا کررہے تھے لیکن اب جانچ ایجنسی بھی پریشانی بڑھانے کی تیاری کرچکی ہے۔ اسی ضمن  میں مرکزی تحقیقاتی ایجنسی  یعنی سی بی آئی نے اکھلیش یادو کو سمن جاری کردیا ہے۔

شاہ عالم عرف گڈو جمالی کو پارٹی صدر اکھلیش یادو اور شیوپال یادو نے پارٹی کی ابتدائی رکنیت دلائی۔ شاہ عالم عرف گڈوجمالی بڑی تعداد میں اپنے حامیوں کے ساتھ سماجوادی پارٹی میں شامل ہوئے ہیں۔

حال ہی میں انہوں نے اکھلیش یادو پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور پارٹی پر نظر انداز کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ وہ 32 سال سے پارٹی کی خدمت کر رہے ہیں۔ خود غرضی سے کبھی پارٹی نہیں بدلی۔ جبکہ انہیں کئی بار ٹکٹ دینے سے بھی انکار کیا گیا۔

مرکز میں حکومت بنانے کے لیے ملک کی سب سے بڑی ریاست اتر پردیش میں جیتنا بہت ضروری ہے۔ اتر پردیش میں 80 سیٹیں ہیں،