Bharat Express

Akhilesh Yadav

پارلیمانی الیکشن میں سماجوادی پارٹی نے اب تک کی سب سے بہتر کارکردگی پیش کی ہے۔ اس سے پُرجوش سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اوریوپی کے سابق وزیراعلیٰ اکھلیش یادو نے پارٹی کارکنان میں جوش بھرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کا اگلا ہدف 2027 میں یوپی اسمبلی الیکشن میں بنانے کا رہے گا۔

اکھلیش یادو قنوج لوک سبھا سے رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے ہیں، اس لئے اب انہوں نے کرہل اسمبلی حلقہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وہ اب قنوج لوک سبھا سیٹ کی نمائندگی کریں گے۔

اب اکھلیش یادو اتر پردیش کی سیاست چھوڑ کر مرکزی سیاست میں جانے والے ہیں۔ آج سماج وادی پارٹی ہیڈکوارٹر میں ہوئی میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ اکھلیش یادو کرہل سیٹ سے استعفیٰ دیں گے

اسپیکر کے سوال پر عام آدمی پارٹی ایم پی سنجے سنگھ نے چندرابابو نائیڈو کی پارٹی ٹی ڈی پی کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسپیکر ٹی ڈی پی سے ہے تو انڈیا اتحاد  ان کی حمایت کرے گا

لوک سبھا انتخابات 2024 میں بی جے پی نے 2014 اور 2019 کے بعد اتر پردیش میں اپنی سب سے خراب  کارکردگی دکھائی ہے۔ یہی نہیں ان کے ساتھی بھی اپنی ساکھ نہ بچا سکے۔

راہل کی ماں اور راجیہ سبھا کی رکن سونیا گاندھی جب رائے بریلی آئیں تو انہوں نے کہا تھا کہ میں اپنے بیٹے کو آپ کے حوالے کر رہی ہوں۔ وہ مایوس نہیں کرے گا۔

سماجوادی پارٹی لوک سبھا الیکشن 2024 کے نتائج کے بعد ملک کی تیسری سب سے بڑی پارٹی بن کرابھری ہے۔ پارٹی کو37 سیٹوں پرجیت ملی ہے۔

دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اکھلیش یادواپنی لوک سبھا رکنیت برقراررکھیں گے۔ اکھلیش یادو کے کرہل سے استعفیٰ دینے کے بعد اس سیٹ سے کون الیکشن لڑے گا، ابھی اس پرآخری فیصلہ نہیں ہوا ہے۔

کھرگے نے اپنے بیان میں کہا کہ الیکشن کے نتائج نے واضح کردیا ہے کہ عوام کا مینڈیٹ  مودی کی قیادت پسند نہیں ہے، یہ مینڈیٹ مودی حکومت کے خلاف ہے لیکن جیسا کہ ان کی عادت ہے وہ سچائی کو قبول نہیں کرتے ہیں اور اس بار بھی وہ ایسا ہی کررہے ہیں ۔

سابق وزیر سوامی پرساد موریہ نے انتخابات سے پہلے ہی ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کے خلاف بغاوت کر دی تھی۔ سوامی پرساد موریہ نے ایس پی اور اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔