Bharat Express

Ajit Pawar

 مہاراشٹر میں اجیت پوار کی حکومت میں انٹری کے بعد اب کئی طرح کی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔ بی جے پی، این سی پی اورشیو سینا کے درمیان اب پاور پولیٹکس کا کھیل شروع ہوچکا ہے۔

Maharashtra NCP Crisis: شرد پوار نے بھتیجے اجیت پوار کی ریٹائرمنٹ کے مشورے پر بھی پلٹ وار کیا اور کہا کہ 82 سال کی عمر میں بھی کام کرنے کو تیار ہوں۔

ملک کے باقی حصوں کی بات کریں تو اترپردیش، مدھیہ پردیش اور راجستھان جیسی بڑی ریاستوں میں بی جے پی کے پاس اپنی سیٹیں بڑھانے کی گنجائش کم لگ رہی ہے۔

Maharashtra Sharad Pawar Vs Ajit Pawar: شرد پوار نیشنل ایگزیکٹیو کمیٹی کی میٹنگ کے لئے دہلی پہنچ گئے ہیں۔ وہیں ممبئی میں اجیت پوار خیمہ بھی سرگرم ہے۔

بدھ کے روزدیر رات تک وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے نے اپنے بنگلے پر اپنے سبھی اراکین اسمبلی، اراکین پارلیمنٹ اور اپنے لیڈران کی میٹنگ بلائی تھی، تاکہ سبھی کو اعتماد میں لیا جاسکے۔

این سی پی کے دونوں گروپوں کے پاس کتنے اراکین اسمبلی کی تعداد ہے یہ ابھی تک واضح نہیں ہوسکا ہے۔ ایسے میں مہاراشٹر کی سیاست میں آج ہونے والی میٹنگ کافی اہم مانی جا رہی ہے۔

Maharashtra Political Crisis: ایکناتھ شندے گروپ کے اراکین اسمبلی کو محکمہ چھن جانے کا خدشہ ہے۔ اراکین اسمبلی سوال اٹھا رہے ہیں کہ مکمل اکثریت کے باوجود اجیت پوار کو حکومت میں کیوں شامل کیا گیا۔

شرد پوار نے کہا، ’’جس پارٹی کا میں قومی صدر ہوں اور جینت پاٹل ریاستی صدر ہیں، وہی (پارٹی) میری تصویر استعمال کر سکتی ہے۔‘‘ فیصلہ کریں کہ ان کی تصویر کون استعمال کرے۔

NCP Political Crisis: پارٹی میں بغاوت کا پرچم بلند کرنے کے بعد اجیت پوار اب بڑا قدم اٹھانے جا رہے ہیں۔ پارٹی پرقبضے کے لئے وہ اب پارٹی کا نیا پتہ بدلنے کی تیاری کر رہے ہیں۔

شرد پوار نے کہا کہ مہاراشٹرا قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کے عہدے پر کانگریس کا دعویٰ درست ہے کیونکہ ریاست میں اپوزیشن کیمپ میں اس کے پاس سب سے زیادہ نشستیں ہیں۔