Bharat Express

Ajit Pawar

یہ حادثہ اتنا خوفناک تھا کہ ریسکیو میں شامل ایک شخص بھی دل کا دورہ پڑنے سے اس کی موت ہوگئی۔ اس حادثہ میں کئی افراد زخمی بھی ہیں۔ ان زخمی افراد کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

ناگالینڈ کے ریاستی صدر وینتھونگ اوڈیو نے کہا کہ ریاست کے تمام ساتوں این سی پی ایم ایل ایز نے مہاراشٹر کے ڈپٹی سی ایم اجیت پوار کے گروپ کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ اس حوالے سے خط لکھا کہ ہم ان کے ساتھ ہیں۔ ان ساتوں ایم ایل اے نے مارچ 2023 میں اسمبلی انتخابات جیتنے کے بعد این ڈی پی پی-بی جے پی اتحاد کی حمایت کی تھی۔

مہاراشٹر کے سابق وزیراعلیٰ اور اجیت پوار کی ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے، جب مہاراشٹر میں این سی پی دو حصوں میں تقسیم ہوچکی ہے۔ اجیت پوار کی بغاوت کے بعد مہاراشٹر کی سیاسی درجہ حرارت میں اضافہ ہوگیا ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ جب ہم اپوزیشن میں تھے تب بھی ہم نے ہمیشہ مثبت سیاست کی ہے۔ اپوزیشن میں ہم نے اس وقت کی حکومتوں کے گھوٹالے سامنے لائے لیکن عوام کے مینڈیٹ کی کبھی توہین نہیں کی۔ ہم نے حکمرانوں کے خلاف کبھی بیرونی طاقتوں کی مدد نہیں لی۔

مہاراشٹر کے نائب وزیراعلیٰ اجیت پوار اپنے گروپ کے این سی پی اراکین اسمبلی کے ساتھ مسلسل دوسرے دن پارٹی صدر شرد پوار سے ملنے ممبئی کے وائی بی چوہان سینٹر پہنچے ہیں۔

این سی پی لیڈر اجیت پواربغاوت کے بعد پہلی بار این سی پی لیڈراوراپنے چچا شرد پوار کے گھرپہنچے، وہ یہاں اپنی چاچی پرتبھا پوار سے ملنے پہنچے تھے، جن کی طبیعت خراب تھی۔

اجیت پوارگروپ کوآپریٹو وزارت کو لے کر کافی سنجیدہ تھا، کیونکہ یہ این سی پی کے لیے بہت اہم ہے۔ این سی پی کے ایک درجن سے زیادہ رہنما کوآپریٹو یا پرائیویٹ شوگر فیکٹریاں چلا رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ کوآپریٹو بینکوں پر بھی ان کا کنٹرول ہے۔ دونوں علاقوں میں انہیں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

مہاراشٹر میں کابینہ میں توسیع اور نئے وزراء کے درمیان محکموں کی تقسیم کے معاملے پر سیاست تیز ہوگئی ہے۔ دریں اثنا، شیو سینا نے جمعرات (13 جولائی) کو کہا کہ ریاستی کابینہ کی توسیع اور محکموں کی تقسیم 14 جولائی کو ہونے کا امکان ہے

مہاراشٹر میں این سی پی میں ٹوٹ کے بعد اجیت پوار اور ان کے 8 اراکین اسمبلی نے وزیر عہدے کا حلف لیا تھا، اس کے بعد سے ہی محکموں کی تقسیم سے متعلق میٹنگوں کا دور چل رہا ہے۔

اجیت پوار نے 2 جولائی کو مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا۔ ان کے ساتھ این سی پی کے آٹھ رہنماؤں نے بھی وزراء کے طور پر حلف لیا، لیکن ابھی تک محکموں کی تقسیم نہیں ہوئی ہے