Bharat Express

Adani

مقامی کسانوں نے سکریٹری پرمود کمار مشرا کو بتایا کہ پلانٹ سے فراہم کی جانے والی کھاد کی وجہ سے ان کا کھاد پر انحصار کم ہوا ہے۔

راجستھان ملک کے سب سے اہم شمسی توانائی کے مراکز میں سے ایک بنتا جا رہا ہے۔ اس کے مغربی حصے میں ایک ٹرانسمیشن کوریڈور کی شکل اختیار کر رہی ہے، جس میں سولر پلانٹس لگانے کے لیے 1.25 لاکھ ہیکٹر سرکاری زمین دستیاب ہے۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے کچھ سرمایہ کاروں کے اڈانی خاندان سے تعلقات ہیں۔ جنہوں نے کمپنیوں کے اسٹاک کی قیمتوں میں ہیرا پھیری میں مدد کی ہے۔

کچھ معاملات میں، قوانین میں ترمیم کی گئی جس نے اڈانی گروپ کی کمپنیوں کو ہوائی اڈوں اور کوئلے جیسے شعبوں میں توسیع کی اجازت دی۔ بدلے میں، اڈانی گروپ کے اسٹاک کی قیمت 2013 میں تقریباً 8 بلین ڈالر سے بڑھ کر ستمبر 2022 تک 288بلین ڈالرہوگئی۔

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے آج اڈانی گروپ کے معاملے پر مرکزی حکومت پر حملہ کیا ہے۔ انہوں نے بعض غیر ملکی اخبارات کی رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دو بڑے بین الاقوامی اخبارات نے سنگین سوالات اٹھائے ہیں۔ ان اخبارات کا ہندوستان کی شبیہ اور سرمایہ کاری پر اثر پڑتاہے۔

ٹی ایم سی ایم پی نے ایک اور پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’ہاں اسرو چاند پر اترا ہے۔ پہلی بار نہیں۔ آئیے ہم بی جے پی کو یاد دلائیں کہ نریندر مودی چاند پر نہیں اترے۔ اور نہ ہی بی جے پی کے آئی ٹی سیل نے چندریان کے پیچھے تحقیق کی ہے۔"

ایکویٹی کی نمایاں تعیناتی کے نتیجے میں کل ایکویٹی کل اثاثوں کے 55.77فیصد تک بڑھ گئی جبکہ مالی سال 2019 کے آخر میں یہ 40.16فیصد تھی۔ مالی سال 13 کے آخر میں تعینات کی گئی ایکویٹی 2,35,812 کروڑ روپے تھی، جو کہ 1,87,087 کروڑ روپے کے خالص قرض سے بہت زیادہ ہے۔

دنیا کی امیر ترین شخصیات میں شمار ہونے والے مشہورصنعت کار گوتم اڈانی نے بھی مشن چندریان3 کی کامیاب لینڈنگ پر اسرو کو مبارکباد پیش کی ہے۔ انہوں نے ایکس پر مبارکباد دیتے ہوئے لکھا کہ اسرو آپ حقیقت میں ملک کیلئے باعث فخر ہیں ۔ کسی ملک کی خلائی مہم کو انجام دینے کی طاقت ،اس کی خود اعتمادی کو ظاہرکرتی ہے۔

جولائی کا مہینہ  اڈانی گروپ کے اسٹاک کے لیے بہترین مہینہ رہا ہے۔ اسٹاک مارکیٹ میں گروپ کی درج کمپنیوں کے مارکیٹ سرمایہ میں 7.04 فیصد یا 71,032 کروڑ روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ 30 جون اور 31 جولائی کے درمیان، اڈانی گروپ کی مارکیٹ کیپ 10,09,075 کروڑ روپے سے بڑھ کر 10,80,107 کروڑ روپے ہوگئی ہے۔

توانائی کی فراہمی کے انتظام میں اپنے وسیع علم سے فائدہ اٹھانے کی کمپنی کی صلاحیت اسے صارفین کو جدید ترین ڈیٹا سینٹر سولوشنز کے ساتھ اینڈ ٹو اینڈ انرجی سیکیورٹی اور کنٹرول فراہم کرنے کے قابل بناتی ہے، جس میں ڈیٹا سینٹر کا ڈیزائن، تعمیر اور مکمل ڈیجیٹل انفراسٹرکچر شامل ہے۔