Bharat Express

2024 Lok Sabha Polls

افضال انصاری کے وکلاء اس کیس کی جلد سماعت چاہتے ہیں تاکہ غازی پور سیٹ پر نامزدگی کی آخری تاریخ ختم ہونے سے پہلے ہائی کورٹ کا فیصلہ آجائے۔ اگر افضال انصاری کو راحت ملتی ہے اور ہائی کورٹ سے بری ہوجاتے ہیں تو وہ لوک سبھا الیکشن لڑ سکتے ہیں۔

مدھیہ پردیش میں پہلے مرحلے کے لیے 6 سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی، جس میں جبل پور، سدھی، بالاگھاٹ، منڈلا، چھندواڑہ اور شہڈول شامل ہیں۔ مدھیہ پردیش کے ایک کروڑ 13 لاکھ 9 ہزار 636 ووٹر کل پہلے مرحلے میں ووٹ ڈالیں گے۔

پانی پر مبنی سیاہی سلور نائٹریٹ، مختلف رنگوں اور کچھ سالوینٹس کا مجموعہ ہے۔ لوگ اسے انتخابی سیاہی یا انمٹ سیاہی کے نام سے جانتے ہیں۔ ایک بار انگلیوں کے ناخنوں اور جلد پر 40 سیکنڈ کے اندر لگنے سے، یہ تقریباً انمٹ تاثر چھوڑتا ہے۔

سال 2004میں 34 مسلمان لوک سبھا جیت کر پارلیمنٹ پہنچے، جب کہ 2009 میں یہ تعداد 30 تھی، لیکن 10 سالوں میں اس تعداد میں کمی آئی ہے۔گزشتہ 2004میں این ڈی اے اتحاد نے تقریباً 20 مسلمانوں کو ٹکٹ دیا تھا۔ یو پی اے کی طرف سے 50 امیدواروں کو نامزد کیا گیا تھا۔

بی جے پی نے ہیما مالنی پر کانگریس لیڈر کے متنازعہ ریمارکس کے بعد الیکشن کمیشن سے شکایت کی تھی جس کے بعد الیکشن کمیشن نے رندیپ سرجے والا کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا تھا۔

اپوزیشن کہہ رہی ہے کہ بی جے پی نے ملک کی تقریباً تمام بڑی ایجنسیوں پر قبضہ کر لیا ہے۔ تاہم، 15 اپریل 2024 کو نشر ہونے والے ایک انٹرویو (نیوز ایجنسی اے این آئی کو) میں، پی ایم مودی نے اس پر کہا - ہم نے الیکشن کمیشن میں اصلاحات کی ہیں۔

جیسے ہی سی ایم بھجن لال شرما نے تقریر شروع کی تو کچھ دیر بعد لوگ اٹھ کر جانے لگے۔ اس دوران بی ایس پی کے ایم ایل اے جسونت سنگھ گرجر نے وزیر اعلیٰ کی تقریر میں خلل ڈالا اور بھگوان مہادیو کے نام پر لوگوں کو روکنے کی کوشش کی اور کہا، مہادیو کی قسم، اگر تم ہندو ہو تو بیٹھ جاؤ۔

وزیر اعظم مودی نے انٹرویو کے دوران کہا، ‘جب میں مودی کی گارنٹی کہتا ہوں تو اس کی گارنٹی لیتا ہوں۔ عوام سے کیے گئے وعدے پورے کرنے کی ذمہ داری لیتا ہوں۔ وزیر اعظم مودی نے کہا، ‘مجھے لگتا ہے کہ سیاسی قیادت لوگوں کی نظروں میں مشکوک ہوتی جارہی ہے۔

مشہور صحافی اور سینئر سیاسی رہنما شاہد صدیقی ایک بار پھر سماجوادی پارٹی کا حصہ بن گئے ہیں ۔ آج انہوں نے یوپی کے مظفرنگر میں سماجوادی پارٹی کے چیف اکھلیش یادو کی موجودگی میں سماجوادی پارٹی کی دوبارہ رکنیت حاصل کی۔

اپنی تقریر کے دوران پی ایم مودی نے ووٹروں سے بی جے پی کو "ہندو دیوتاؤں اور ہندو عبادت گاہوں کے ساتھ ساتھ سکھ دیوتاؤں اور سکھوں کی عبادت گاہ" کے نام پر ووٹ دینے کی اپیل کی۔عرضی میں پی ایم مودی کو چھ سال کی مدت کے لیے کسی بھی انتخابات میں حصہ لینے سے نااہل قرار دینے کی مانگ کی گئی ہے۔