Bharat Express

18th Lok Sabha

بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اوم برلا کے 18ویں لوک سبھا کے اسپیکر منتخب ہونے کے بعد وزیراعظم نریندرمودی اورلوک سبھا میں قائد حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے انہیں اسپیکر کی چیئر تک پہنچایا۔

چندر شیکھر حلف لینے کے بعد دستخط کرنا بھول گئے۔ وہ سیڑھیاں چڑھ کر آگے بڑھنے لگے۔ اس کے بعد وہ اکھلیش یادو کے پاس پہنچے اور ہاتھ ملایا۔ اکھلیش نے انہیں دستخط کرنے کی یاد دلائی۔ اس کے بعد چندر شیکھر نے دستخط کئے۔

کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا ہے کہ راہل گاندھی لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر ہوں گے۔ یہ فیصلہ کانگریس کی میٹنگ میں لیا گیا ہے۔

منگل کے روز پارلیمنٹ کے رکن کی حیثیت سے حلف لینے کے بعد، اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ایوان میں ’جے بھیم، جے میم، جے تلنگانہ‘ اور آخر میں ’جے فلسطین‘ کے نعرے لگائے۔

اب مرکزی وزیر چراغ پاسوان نے اس معاملے میں اپوزیشن پر بڑا حملہ کیا ہے۔ چراغ پاسوان نے اپوزیشن کے کے سریش کو میدان میں اتارنے کے پیچھے کی حقیقت کو بے نقاب کیا ہے۔

پیر کو جیسے ہی کارروائی شروع ہوئی، مودی، قائد ایوان ہونے کے ناطے سب سے پہلے حلف لینے والے تھے۔ اس دوران حکمراں جماعت کے ارکان نے ’مودی مودی‘ جیسے نعرے لگائے۔

اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کے سریش، کے ٹی بالواورٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ سدیپ بندوپادھیائے کوپینل آف چیئرپرسن میں منتخب کیا گیا۔ لیکن ان اراکین اسمبلی نے پروٹم اسپیکرکے انتخاب کے خلاف احتجاجاً حلف نہیں اٹھایا۔

شبلی فراز نے کہا کہ میں اپنے دشمن ملک کی مثال نہیں دینا چاہتا، ابھی وہاں الیکشن ہوئے ہیں، 80 کروڑ سے زائد لوگوں نے ووٹ ڈالے ہیں، کتنے ہزار پولنگ مراکز بنائے گئے؟ یہاں تک کہ ایک ہی جگہ پر انہوں نے ایک ماہ سے زیادہ کے لیے پولنگ اسٹیشن بنائے اور الیکشن ای وی ایم کے ذریعے کرائے گئے۔

لوک سبھا کا نیا اجلاس شروع ہونے کے بعد ارکان پارلیمنٹ پہلے دو دنوں یعنی 24 اور 25 جون کو رکنیت کا حلف لیں گے۔ ارکان پارلیمنٹ کی حلف برداری مکمل ہونے کے بعد ایوان نئے اسپیکر کا انتخاب کرے گا۔

شکایت میں تاجر نے الزام لگایا کہ پپو یادو نے اس سے قبل 2021 اور 2023 میں بھی ایسا ہی مطالبہ کیا تھا۔ رکن پارلیمنٹ پپو یادو نے اس دوران  دھمکی بھی دی کہ اگر ان کا مطالبہ پورا نہیں کیا گیا تو تاجر کو جان سے مار دیا جائے گا۔