آغا سید روح اللہ مہدی کا اوم برلا پر شدید حملہ
دہلی: لوک سبھا کے نئے اسپیکر کا انتخاب ہو گیا ہے۔ اوم برلا دوسری بار لوک سبھا کے اسپیکر منتخب ہوئے ہیں۔ آج یعنی بدھ کے روز 18ویں لوک سبھا کے پہلے اجلاس میں اسپیکر کا انتخاب کیا گیا۔ اس کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی اور اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی انہیں سیٹ پر لے گئے۔ اپوزیشن نے صوتی ووٹ پر تقسیم کا مطالبہ نہیں کیا۔ اس دوران جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے نومنتخب رکن پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ مہدی نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو مبارکباد دی اور ان کے سامنے اپنے خیالات پیش کئے۔
جموں و کشمیر کے سری نگر لوک سبھا حلقہ سے نومنتخب رکن پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ مہدی نے کہا کہ میں آپ کو دوبارہ اسپیکر منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، اس کے بعد آپ سے گزارش ہے کہ آج سے آپ کا تعلق نہ تو بی جے پی سے ہے اور نہ ہی کانگریس سے۔ آج سے آپ کے پاس صرف ایک پارٹی ہے اور وہ ہے ہندوستان کا آئین آج سے آپ اس کے محافظ ہوں گے۔
آغا سید روح اللہ مہدی نے یہ کہا
آغا سید روح اللہ مہدی نے مزید کہا کہ اس ایوان میں جسے جمہوریت کی سب سے بڑا ایوان کہا جاتا ہے، یہاں جمہوریت کی مثالیں ملیں گی، آپ کو اس بات سے یاد رکھا جائے گا کہ آپ نے حکمران جماعت کو اپوزیشن کی بات سننے کے لیے مجبور کیا یا آپ نے اپوزیشن کو خاموش کیا۔
آپ کو یاد کیا جائے گا جب کسی ایوان میں ایک مسلم ایم پی کو دہشت گرد کہا گیا، کیوںکہ کہ وہ مسلمان ہے، آپ نے اس ناجائز آواز کو کیسے خاموش کیا؟ یا آپ نے ان آوازوں کو اٹھنے دیا۔ اگر ایک ایم پی جو عوام کی طرف سے منتخب ہوتا ہے، اگر اسے اس ایوان میں دہشت گرد کہا جا سکتا ہے، تو ان مسلمانوں کو سڑکوں پر بھی دہشت گرد کہا جا سکتا ہے۔
اسپیکر برلا نے مہدی سے کہا کہ یہ ایوان کا پہلا دن ہے اور وہ سوچ سمجھ کر اپنے خیالات پیش کریں۔ برلا نے مہدی کے اس دعوے کو بھی مسترد کر دیا کہ آرٹیکل 370 کی دفعات کو منسوخ کرنے والا بل ایوان میں جلد بازی میں منظور کیا گیا تھا۔ برلا نے کہا کہ اس بل کو منظور کرنے سے قبل اس پر نو گھنٹے سے زیادہ بحث ہوئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: ’’ایوان کا ڈھانچہ بدل گیا ہے…، بی جے پی اب حاوی نہیں ہو سکے گی…‘‘، لوک سبھا میں اسد الدین اویسی کا بڑا بیان
بتادیں کہ نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمنٹ مہدی لوک سبھا انتخابات 2024 میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے وحید پارہ اور جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے محمد اشرف میر کو شکست دے کر پارلیمنٹ پہنچے ہیں۔ پیر کے روز انہوں نے اپنی مادری زبان کشمیری زبان میں حلف لیا۔ اس طرح انہوں نے جموں و کشمیر کے لسانی تانے بانے کا اظہار کیا۔
بھارت ایکسپریس۔