Bharat Express

18th Lok Sabha Session: ’’باقاعدگی اور خوش اسلوبی سے چلے ایوان… اتفاق رائے اور تعاون کیلئے لوک سبھا میں ووٹوں کی تقسیم کا نہیں کیا مطالبہ…‘‘، کانگریس ایم پی راہل گاندھی کا بیان

نومنتخب اسپیکر اوم برلا کو مبارکباد دینے کے لیے اپنی استقبالیہ تقریر میں راہل گاندھی نے کہا کہ یقیناً حکومت کے پاس سیاسی طاقت ہے، لیکن اپوزیشن بھی ہندوستان کی عوام کی آواز کی نمائندگی کرتی ہے۔

راہل گاندھی کا انڈیا الائنس کے ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ چائے پر بات چیت، کیا ایودھیا پر بھی بات ہو رہی ہے؟

نئی دہلی: کانگریس کا کہنا ہے کہ انڈیا الائنس کی جماعتوں نے اپنے جمہوری حق کا استعمال کرتے ہوئے لوک سبھا اسپیکر کے طور پر کوڈی کنل سریش کی حمایت میں ایک قرارداد پیش کی۔ اس کے بعد انڈیا الائنس کی جماعتیں ووٹوں کی تقسیم کے لیے زور دے سکتی تھیں۔

کانگریس کے مطابق انڈیا الائنس نے ایسا نہیں کیا۔ اس کی وجہ یہ رہی کہ وہ چاہتے تھے کہ عام اتفاق رائے اور تعاون کا جذبہ مضبوط ہو، جس کا وزیر اعظم اور این ڈی اے کے کاموں میں واضح طور پر فقدان ہوتا ہے۔ وہیں، کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی بدھ کے روز لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر کے کردار میں نظر آئے۔

راہل گاندھی نے امید ظاہر کی کہ اپوزیشن کی آواز کو پارلیمنٹ میں نمائندگی کی اجازت دی جائے گی۔ انہوں نے لوک سبھا اسپیکر کو ایوان کو خوش اسلوبی سے چلانے کے لئے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔

نومنتخب اسپیکر اوم برلا کو مبارکباد دینے کے لیے اپنی استقبالیہ تقریر میں راہل گاندھی نے کہا کہ یقیناً حکومت کے پاس سیاسی طاقت ہے، لیکن اپوزیشن بھی ہندوستان کی عوام کی آواز کی نمائندگی کرتی ہے۔ اپوزیشن پچھلی بار کے مقابلے بہت زیادہ لوگوں کی نمائندگی کرتی ہے۔ یہ سوچنا کہ اپوزیشن کی آواز کو دبا کر ایوان کو موثر طریقے سے چلایا جا سکتا ہے ایک غیر جمہوری خیال ہے۔ اس انتخاب نے دکھایا ہے کہ ہندوستان کی عوام اپوزیشن سے ملک کے آئین کی حفاظت کی توقع رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سوال یہ نہیں ہے کہ ایوان کتنی موثر طریقے سے چلتا ہے، سوال یہ ہے کہ اس ایوان میں ہندوستان کی کتنی آواز سننے کی اجازت دی جارہی ہے۔ اپوزیشن کو بولنے کی اجازت دے کر، ہمیں ہندوستان کے لوگوں کی نمائندگی کرنے کی اجازت دے کر، آپ ہندوستان کے آئین کی حفاظت کا اپنا فرض ادا کریں گے۔

ایوان کو چلانے کے لیے اپوزیشن کی حمایت اور تعاون کا یقین دلاتے ہوئے انہوں نے اسپیکر سے کہا کہ اپوزیشن آپ کے کام کرنے میں آپ کی مدد کرنا چاہے گی۔ ہم چاہتے ہیں کہ ایوان باقاعدگی سے اور آسانی سے چلے۔ ساتھ ہی، یہ بہت ضروری ہے کہ تعاون اعتماد پر مبنی ہو۔ یہ بہت ضروری ہے کہ اس ایوان میں اپوزیشن کی آواز کو نمائندگی کی اجازت دی جائے۔ مجھے یقین ہے کہ آپ ہمیں نمائندگی کرنے دیں گے، ہمیں بولنے کی اجازت دیں گے۔

بھارت ایکسپریس۔