پارلیمنٹ میں حلف لیتے ہی چندر شیکھر نے دکھایا سخت رویہ ، بی جے پی کو سنائی کھری کھوٹی
18ویں لوک سبھا کا پہلا اجلاس پیر کو شروع ہوا۔ اجلاس کے پہلے دن وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی کابینہ اور دیگر اراکین پارلیمنٹ نے حلف لیا۔ اجلاس کے دوسرے روز ارکان پارلیمنٹ نے بھی حلف لیا۔ دوسرے دن یوپی کے 80 ارکان اسمبلی نے بھی حلف لیا۔ نگینہ سے آزاد سماج پارٹی کے سربراہ چندر شیکھر آزاد بھی ان میں شامل تھے۔ حلف برداری کی تقریب کے دوران بھی چندر شیکھر کے تیکھے اور تلخ انداز بھی دیکھنے کو ملے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ چندر شیکھر نے حلف لینے کے بعد کئی نعرے لگائے۔ انہوں نے نمو بدھ، جئے بھیم، جئے بھارت، جئے آئین، جئے منڈل، جئے جوان، جئے کسان، ہندوستانی جمہوریت زندہ باد، ہندوستان کے عظیم لوگ زندہ باد کے نعرے لگائے۔
Chandrashekhar Azad in Parliament 🔥 pic.twitter.com/N0GGvr6PSq
— Lokesh Bag (@lokeshbag67) June 25, 2024
چندر شیکھر نے بی جے پی ایم پی کو دیاجواب
جیسے ہی چندر شیکھر نے یہ نعرے لگا کر پروٹیم اسپیکر کی طرف بڑھے، حکمراں پارٹی کے اراکین اسمبلی سے ایک آواز آئی، ‘کیا آپ پوری تقریر دیں گے…’۔ اس پر چندر شیکھر نے فوراً جواب دیا ،دیں گے سر اس لئے یہاں آئے ہیں ، چندر شیکھر یہیں نہیں رکے وہ سیڑھیوں پر کہتے نظر آئے کہ میں کہنے آیا ہوں، سب کو سننا پڑے گا۔
چندر شیکھر حلف لینے کے بعد دستخط کرنا بھول گئے
چندر شیکھر حلف لینے کے بعد دستخط کرنا بھول گئے۔ وہ سیڑھیاں چڑھ کر آگے بڑھنے لگے۔ اس کے بعد وہ اکھلیش یادو کے پاس پہنچے اور ہاتھ ملایا۔ اکھلیش نے انہیں دستخط کرنے کی یاد دلائی۔ اس کے بعد چندر شیکھر نے دستخط کئے۔
پارلیمنٹ کے اجلاس کے پہلے دو دنوں میں ارکان اسمبلی سے حلف لیا گیا۔ پارلیمنٹ میں آج اسپیکر کا انتخاب ہونا ہے۔ این ڈی اے کے اوم برلا کا مقابلہ اپوزیشن کے کے سریش سے ہوگا۔ اس سے قبل حکومت کی جانب سے اسپیکر کے عہدے پر اتفاق رائے کی کوشش کی گئی تھی۔ حکومت نے اسپیکر کے عہدے کے لیے اپوزیشن سے حمایت مانگی تھی۔ لیکن اپوزیشن ڈپٹی سپیکر کے عہدے کا مطالبہ کر رہی تھی۔ ایسے میں دونوں کے درمیان معاملات ٹھیک نہیں ہوئے۔
بھارت ایکسپریس