Bharat Express

اسپورٹس

افغانستان کی ٹیم میں کسی تبدیلی کی گنجائش نظر نہیں آتی۔ افغانستان اپنا پہلا میچ بنگلہ دیش کے خلاف بری طرح سے ہارا تھا، اس کے باوجود وہ اپنے اسی پلیئنگ 11 کے ساتھ میدان میں نظر آ سکتا ہے۔

محمد رضوان (134 ناٹ آؤٹ) اور عبداللہ شفیق (113 رنز) کی سنچریوں کی بدولت پاکستان نے حیدر آباد میں سری لنکا کے جبڑوں سے فتح چھین لی

World Cup 2023: بنگلہ دیش کے سامنے جیتنے کے لئے 365 رنوں کا ہدف تھا، لیکن شکیب الحسن کی ٹیم 48.2 اوور میں محض 227 رنوں پر سمٹ گئی۔ اس طرح جوس بٹلر کی ٹیم کو پہلی جیت ملی۔

وزیر اعظم نے ایشیائی کھیلوں میں ہندوستانی کھلاڑیوں کی شاندار کارکردگی کو ملک کی کامیابی سے جوڑا۔ انہوں نے کہا، ''ایشیائی کھیلوں میں ہندوستان کی تمغوں کی تعداد ملک کی کامیابی کی عکاسی کرتی ہے۔ ایشیائی کھیلوں میں یہ ہندوستان کی اب تک کی بہترین کارکردگی ہے اور میں ذاتی طور پر مطمئن ہوں کہ ہم صحیح راستے پر جا رہے ہیں۔

ورلڈ کپ کا اہتمام باہمی اور بین الاقوامی میڈیا کی توجہ کے ساتھ کیا جاتا ہے، جس میں ٹیلی ویژن کے حقوق، ریڈیو نشریات اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ساتھ معاہدے کیے جاتے ہیں۔ اس کے اخراجات بھی کروڑوں ڈالر ہو سکتے ہیں

شبمن گل کی ڈینگو رپورٹ گزشتہ ہفتے مثبت آئی تھی۔ اس کے بعد گل اتوار کو بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلے گئے میچ سے باہر ہو گئے تھے۔ توقع کی جا رہی تھی کہ گل ہفتے کو پاکستان کے خلاف کھیلے جانے والے میچ کے لیے فٹ ہو جائیں گے۔

World Cup 2023: پاکستان کے صحافی ویزا نہیں ملنے کے سبب ہندوستان نہیں آسکے ہیں، جس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ بے حد خفا ہے۔ وہیں اب واٹس اپ کے ذریعہ پاکستانی صحافی پریس کانفرنس میں سوال پوچھ سکیں گے۔

اس سے پہلے ہفتہ کو پی ایم مودی نے 100 تمغے جیتنے پر کھلاڑیوں کو مبارکباد دی تھی۔ مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ وہ 10 اکتوبر کو دستے کی میزبانی کریں گے اور کھلاڑیوں کے ساتھ بات چیت کریں گے۔

پہلے میچ میں اسٹار اسپنرز رویندر جڈیجہ اور کلدیپ یادیو نے اپنی بولنگ سے آسٹریلوی ٹیم کو 199 رنز پر ڈھیر کردیا۔ جڈیجہ نے 3 اور کلدیپ نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔ اس کے بعد ہندوستانی ٹیم کو 200 رنز کا آسان ہدف ملا لیکن ایک وقت یہ بھی ناممکن نظر آتا تھا۔

کل سکاٹش پریمیئر لیگ کے فرسٹ فیز کا میچ ہورہا تھا جس میں سیلٹک  نے کلمارنوک کو 1-3 سے شکست دی۔اسی دوران اسٹیڈیم میں موجود ہزاروں شائقین نے  بڑی تعداد  میں بینرز لہرائے جن پر "آزاد فلسطین" اور "مزاحمت کی فتح" لکھے ہوئے تھے اور بار بار آزاد فلسطین کے نعرے بھی لگارہے تھے۔