بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی اور یووراج سنگھ کے والد یوگراج سنگھ ایک بار پھر ایم ایس دھونی پر غصے میں نظر آئے اور بتایا کہ دھونی نے کس طرح ان کے بیٹے یوراج سنگھ کا کرکٹ کیریئر تباہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ بھارت کے سابق وکٹ کیپر بلے باز دھونی کو کبھی معاف نہیں کریں گے کیونکہ ان کا بیٹا مزید 5-6 سال تک ٹیم کے لیے کھیل سکتا تھا۔یوراج سنگھ کے والد یوگراج سنگھ اس سے قبل بھی ایم ایس دھونی کو اپنے بیٹے کے کرکٹ کیریئر میں زوال کا ذمہ دار ٹھہرا چکے ہیں۔ اس بار بھی انہوں نے دھونی کو نشانہ بنانے سے گریز نہیں کیا۔ یوگراج سنگھ نے کہا کہ دھونی کو آئینے میں اپنا چہرہ دیکھنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ دھونی اتنے عظیم کرکٹر ہیں لیکن انہوں نے یوراج سنگھ کے ساتھ کچھ اچھا نہیں کیا۔ یوگراج نے کہا کہ میں ایم ایس دھونی کو معاف نہیں کروں گا اور انہیں آئینے میں اپنا چہرہ دیکھنا چاہیے۔ یوگراج کا مزید کہنا تھا کہ وہ ایک عظیم کرکٹر ہیں، لیکن اس نے میرے بیٹے کے خلاف جو کچھ کیا وہ اب سامنے آ رہا ہے، اسے زندگی میں کبھی معاف نہیں کیا جا سکتا۔
یووراج کو ’بھارت رتن‘ ایوارڈ ملنا چاہیے
یوگراج سنگھ کا کہنا تھا کہ میں نے زندگی میں کبھی دو کام نہیں کیے، پہلا میں نے کبھی کسی کو معاف نہیں کیا جس نے مجھ سے غلط کیا، دوسرا میں نے اپنی زندگی میں انہیں کبھی گلے نہیں لگایا چاہے وہ میرے گھر والے ہوں یا میرے بچے۔ یوگراج سنگھ نے مزید کہا کہ ایم ایس دھونی نے یوراج سنگھ کی زندگی برباد کر دی۔ انہوں نے کہا کہ گوتم گمبھیر اور وریندر سہواگ جیسے کھلاڑی بھی ان کے بیٹے کو ہندوستانی قومی کرکٹ ٹیم کا سب سے بڑا میچ ونر سمجھتے ہیں۔یوگراج نے کہا کہ اس شخص (ایم ایس دھونی) نے میرے بیٹے کی زندگی برباد کر دی جو بھارت کے لیے مزید 4-5 سال کھیل سکتا تھا۔ میں سب کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ یوراج جیسا بیٹا پیدا کریں۔ گوتم گمبھیر اور وریندر سہواگ بھی پہلے کہہ چکے ہیں کہ ہندوستان میں کوئی اور یوراج سنگھ نہیں ہوگا۔ یوراج کو بھارت رتن سے نوازا جانا چاہئے کیونکہ کینسر سے لڑنے کے باوجود انہوں نے ملک کے لئے کھیلا اور ٹیم کو ون ڈے ورلڈ کپ (2011) کا فاتح بنایا۔
آپ کو بتادیں کہ یوراج سنگھ نے 2000-2017 تک 402 بین الاقوامی میچوں میں ہندوستان کی نمائندگی کی اور 11,178 رنز بنائے۔ انہوں نے تمام فارمیٹس میں 17 سنچریاں اور 71 نصف سنچریاں اسکور کیں اور ہندوستان کے ہمہ وقت کے عظیم کھلاڑیوں میں سے ایک کے طور پر اپنے کیریئر کا خاتمہ کیا۔حالانکہ وہ مزید کچھ سال کھیل سکتے تھے،لیکن نئے نئے کھلاڑی اتنے آگئے کہ یوراج کیلئے جگہ بچائے رکھنا مشکل ہوگیا جس کی وجہ سے انہوں نے کافی انتظار کے بعد ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔
بھارت ایکسپریس۔