بھارتی تیز گیندباز محمد شامی نے کرکٹ کی دنیا میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔ ان کی عمدہ باؤلنگ کی مہارت سے ہر کوئی واقف ہے۔ لیکن اب ان کے چھوٹے بھائی محمد کیف بھی باؤلنگ میں پرچم لہرا رہے ہیں۔ انہوں نے اپنے کیریئر کے پہلے رنجی سیزن میں ہی اپنا نام بنانا اور شہرت حاصل کرنا شروع کرلیا ہے۔محمد کیف اپنے بھائی کی طرح فاسٹ بولر ہیں۔ باؤلنگ کے ساتھ ساتھ وہ اچھی بلے بازی بھی کرتے ہیں۔ وہ کافی عرصے سے کرکٹ کھیل رہے ہیں لیکن یہ پہلا موقع ہے جب انہیں فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلنے کا موقع ملا ہے۔ انہوں نے اپنا رنجی ڈیبیو اس سال 5 جنوری کو کیا۔ پہلے میچ میں وہ کچھ خاص نہیں کر سکے لیکن دوسرے میچ میں انہوں نے اپنی بولنگ سے تہلکہ مچا دیا۔
محمد کیف بنگال کی ٹیم کے ساتھ رنجی ٹرافی کھیل رہے ہیں۔ اس وقت رنجی میچ میں بنگال کی ٹیم کا مقابلہ یوپی سے ہے۔ 12 جنوری سے شروع ہونے والے اس میچ کی پہلی اننگز میں محمد کیف کی تیز گیند بازی کی وجہ سے بنگال نے یوپی کو صرف 60 رنز پرآل آوٹ کردیا۔ کیف نے یہاں صرف 14 رنز دیے اور 4 وکٹیں حاصل کیں۔ مخالف بلے بازوں کے پاس ان کی گیندوں کا کوئی جواب نہیں تھا۔
میچ کی دوسری اور تیسری اننگز میں بھی جادو چلا
کیف یہیں نہیں رکے۔ بیٹنگ کی بات کی جائے تو انہوں نے 9ویں نمبر پر ہونے کے باوجود اپنی ٹیم کے لیے سب سے زیادہ رنز بنائے۔ کیف نے مجموعی طور پر 45 رنز بنائے۔ ان کی اننگز نے بنگال کو 128 رنز کی اچھی برتری دلائی۔ اس کے بعد بھی کیف کی کارکردگی باقاعدہ جاری رہی۔ میچ کے تیسرے دن بنگال کی دوسری اننگز میں جو 4 وکٹیں گریں ان میں سے تین وکٹیں محمد کیف کی تھیں۔ اب یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ کیف میچ کے چوتھے اور آخری دن اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرانے میں کامیاب ہوتے ہیں یا نہیں۔لیکن ایک بات سچ ہے کہ محمد شامی کے بھائی کیف نے بھی کرکٹ جگت میں نام کمانا شروع کردیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔