Bharat Express

India beats England in T20 World Cup Semifinal: ہندوستان کی 10 سال بعد فائنل میں انٹری، سیمی فائنل میں لیا انگلینڈ سے بڑا بدلہ

ٹیم انڈیا نے اس کے ساتھ ہی اس ورلڈ کپ میں بغیرایک بھی میچ ہارے فائنل میں اپنی جگہ یقینی کرلی ہے۔ ہندوستانی ٹیم صرف ایک ہی میچ نہیں جیت پائی کیونکہ کناڈا کے خلاف وہ مقابلہ بارش کے سبب منسوخ ہوگیا تھا۔ اب ٹیم انڈیا 8ویں جیت کے ساتھ خطاب جیتنے کی امید کرے گی۔

بی سی سی آئی نے سری لنکا کے خلاف سیریز کے شیڈول کا اعلان کردیا ہے۔

ٹیم انڈیا نے سیمی فائنل میں انگلینڈ کی ٹیم کوہراکرفائنل میں جگہ یقینی بنا لی ہے۔ ایڈیلیڈ میں تقریباً 2 سال پہلے جس انگلینڈ نے سیمی فائنل میں ٹیم انڈیا کو یکطرفہ انداز میں ہراکر باہر کردیا تھا، اسی انگلینڈ کوروہت شرما کی ٹیم انڈیا نے اتنے ہی برے انداز میں ہراکر حساب کتاب برابرکرلیا ہے اورانگلینڈ سے بدلہ لے لیا۔ گیانا میں ٹی-20 ورلڈ کپ 2024 کے دوسرے سیمی فائنل میں ٹیم انڈیا نے انگلینڈ کو 68 رنوں سے روندتے ہوئے فائنل میں جگہ بنائی ہے۔ روہت شرما اورسوریہ کمار یادو کی زبردست اننگوں کی مدد سے ہندوستان نے مشکل پچ پر71 رنوں کا مضبوط اسکورکھڑا کیا تھا، جس کے بعد کلدیپ یادو اوراکشرپٹیل کی اسپن کے آگے دفاعی چمپئن انگلینڈ صرف 103 رنوں پرآوٹ ہوگئی۔ فائنل میں ٹیم انڈیا کا سامنا جنوبی افریقہ سے ہوگا۔

گزشتہ 3-2 دنوں سے ہی اس میچ کے بارش سے دھلنے کاخدشہ ظاہرکیا جا رہا تھا اور شروعات میں توایسا ہوتا ہوا بھی نظرآیا، جب تقریباً سوا گھنٹے کی تاخیرسے مقابلہ شروع ہوا۔ پھر بیچ میں کچھ دیرکے لئے دوبارہ رکاوٹ آئی، لیکن اس کے بعد گیانا کے بادل نہیں بلکہ ٹیم انڈیا پوری طرح سے انگلینڈ پر برس پڑی۔ پہلے کپتان روہت شرما اورسوریہ کماریادو کی بہترین شراکت نے انگلینڈ کی اچھی شروعات کو بگاڑا۔ پھراکشرپٹیل نے پاورپلے میں وکٹوں کی جھڑی لگاکرانگلینڈ کا کھیل ختم کردیا۔

روہت شرما-سوریہ کماریادو کا زبردست حملہ

ٹیم انڈیا کی شروعات اس بار بھی خراب رہی اور وراٹ کوہلی پھر سستے میں نمٹ گئے، جبکہ رشبھ پنت بھی زیادہ دیرنہیں ٹک سکے۔ آسٹریلیا کے خلاف پچھلے میچ میں بھی ایسا ہی ہوا تھا اور اسی میچ کی طرح ایک بارپھر کپتان روہت شرما (57) نے محاذ سنبھالا، جہاں انہیں سوریہ کمار یادو (47) کا بہترین ساتھ ملا۔ روہت شرما نے زبردست بلے بازی کرتے ہوئے صرف 36 گیندوں میں نصف سنچری مکمل کی اور سوریہ کمار یادو کے ساتھ 73 رنوں کی بہترین شراکت کی، جومیچ میں سب سے بڑا فرق ثابت ہوا۔

ان دونوں کے آوٹ ہونے کے بعد ہاردک پانڈیا، اکشرپٹیل اوررویندر جڈیجہ نے آخری اووروں میں چھوٹی، لیکن تیزاننگ کھیل کرٹیم کو 171 رنوں کے زبردست اسکورتک پہنچایا۔ پروویڈنس اسٹیڈیم کی سست ہوتی ہوئی پچ پرپہلے ہی انگلینڈ کے کپتان جوس بٹلرکے ٹاس جیت کرپہلے گیندبازی کرنے کے فیصلے نے ٹیم انڈیا کو خوش کردیا تھا۔ اس پراتنے بڑے اسکورنے ٹیم کی خوداعتمادی میں بھی اضافہ کردیا۔

ہندوستان نے دیا تھا 172 رنوں کا ہدف

انگلینڈ نے ٹاس جیت کرپہلے گیند بازی کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جواسی پربھاری پڑا۔ ہندوستانی ٹیم کو پہلے بلے بازی کرنے کی دعوت ملی اور ٹیم نے اسکوربورڈ پر 171 رن بنائے۔ حالانکہ بارش نے کئی بارٹیم انڈیا کی اننگ میں مداخلت کی، لیکن روہت شرما کی 57 رن اور سوریہ کماریادو کے 47 رنوں کی بدولت ہندوستان 171 رنوں کے اسکورتک پہنچنے میں کامیاب رہا۔ آخری اووروں میں ہاردک پانڈیا نے 23 رن اوررویندر جڈیجہ نے 17 رنوں کی تیزاننگ کھیل کرمحفل لوٹی۔

50 رنوں کے اندرانگلینڈ کی نصف ٹیم پویلین لوٹ گئی

ٹیم انڈیا کے 172 رنوں کے ہدف کا پیچھا کرنے اتری انگلینڈ کی ٹیم کی شروعات بہت خراب رہی۔ کپتان جوس بٹلرسے وکٹ گرنے کا سلسلہ شروع ہوا، جوآخرتک نہیں رکا۔ نصف انگلش ٹیم 50 رنوں کے اندرپویلین لوٹ چکی تھی۔ کپتان جوس بٹلرنے 23 رن اور ہیری بروک نے 25 رنوں کا تعاون دیا۔ 15 اوورتک انگلینڈ 86 رنوں پر 8 وکٹ گنوا دیئے تھے۔ چونکہ ہاتھ میں صرف 2 دوکٹ باقی تھے، ایسے میں 5 اووروں میں 86 رن بناپانا تقریباً ناممکن معلوم ہو رہا تھ۔

دباو میں بکھرگئی انگلینڈ کی ٹیم

انگلینڈ کی شروعات تو اچھی رہی کیونکہ ٹیم نے 3 اووروں میں بغیر وکٹ گنوائے 26 رن بنالئے تھے۔ مگراگلے 23 رنوں کے اندرانگلش ٹیم کے 5 بلے باز پویلین لوٹ گئے تھے۔ ایک وقت ٹیم کا اسکور 5 وکٹ کے نقصان پر 49 رن تھا۔ دراصل، شروعاتی 26 رن انگلینڈ کے کسی دو کھلاڑیوں کے درمیان سب سے بڑی شراکت رہی۔ کوئی بڑی پارٹنرشپ نہ ہوپانا انگلینڈ کے ہارکی سب سے بڑی وجہ رہی۔ ٹیم کے 7 بلے بازتو دہائی کا اعدادوشماربھی نہیں چھوپائے۔

Also Read