امریکہ کے نیویارک میں پاک بھارت میچ کے لیے سیکیورٹی کا مسئلہ سر اٹھانے لگا ہے، 9 جون کو ہونے والے مقابلےسے قبل دہشت گردی کے حملے کی خبریں سامنے آنے لگیں۔نیویارک انتظامیہ نے دھمکیوں کے بعد پاک بھارت میچ کے لیے سیکیورٹی بڑھا دی ہے۔دھمکی آمیز رپورٹس کے سامنے آنے کے بعد سیکیورٹی بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ ان رپورٹس کے حوالے سے ابھی کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔غیر ملکی خبررساں ادارے (رائٹرز) کے مطابق نیویارک کی گورنر کیتھی ہوچل نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ میں دہشتگرد حملوں کی دھمکیوں کے پیش نظر ٹی20 ورلڈکپ کے لیے سیکیورٹی مزید سخت کردی گئی ہے۔
مائیکرو بلاکنگ ویب سائٹ (ایکس) پر اپنی پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ ٹی20 ورلڈکپ کے دوران سیکیورٹی کے بہترین انتظامات کے لیے میری ٹیم وفاقی اور مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔انہوں نے کہا کہ نیو یارک اسٹیٹ پولیس کو سیکیورٹی اقدامات بڑھانے کے لیے کڑی نگرانی اور مکمل اسکریننگ کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔اے بی سی نیوز کے مطابق نیویارک میں ہونے والے ٹی20 ورلڈکپ کے میچز کو انتہاپسندوں کی جانب سے پرتشدد کارروائیاں کرنے کیلئے ایک موقع کے طور پر لیا جائے گا۔
ناساو کاؤنٹی پولیس کمشنر پیٹرک رائڈر نے کہا کہ اپریل میں داعش خراسان گروپ (آئی ایس کے) کی جانب سے ٹی20 ورلڈکپ اور خاص طور پر پاکستان، بھارت میچ کے لیے دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔یاد رہے کہ پاکستان اور بھارت نے سیاسی تناؤ کے باعث کئی سالوں سے دو طرفہ سیریز نہیں کھیلی جس کے باعث آئی سی سی ایونٹس کے دوران ان کے میچز پر پوری دنیا کی نظریں ہوتی ہیں۔انتظامیہ نے دھمکی آمیز رپورٹس سامنے آنے کے بعد سکیورٹی بڑھانے کا فیصلہ کیا اور ثبوت نہ ہونے کے باوجود احتیاطی تدابیر اختیار کی جارہی ہیں۔
نیویارک گورنر آفس نے اس حوالے سے جاری بیان میں کہا کہ دھمکی آمیز رپورٹس کے حوالے سے ابھی کوئی ثبوت نہیں ملا، صورتحال کو مانیٹر کررہے ہیں، انٹیلی جنس کے مطابق اس وقت پبلک کی حفاظت کے حوالے سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔ گورنر آف اسٹیٹ کیتھی ہوچل کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کئی ماہ سے سکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے بھی اس حوالے سے اپنا مؤقف رکھتے ہوئے کہا کہ پورے ٹورنامنٹ کے دوران سکیورٹی کو مضبوط بنایا جائے گا، نیویارک وینیو کی سکیورٹی کو بھی دیگر وینیوز کی طرح مضبوط بنائیں گے، ہر کسی کی سکیورٹی اور حفاظت اولین ترجیح ہے، میزبان ممالک کی اتھارٹیز کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔نیو یارک میں ایک تنظیم کی جانب سے حملے کی دھمکی کی رپورٹس سامنے آئی تھیں اور دہشتگرد گروپ نے حملوں کی دھمکی کے حوالے سے ویڈیو بھی جاری کی تھیں۔جس کے بعد یہ سوال اٹھنے لگا۔یاد رہے کہ ٹی ٹونٹی ورلڈکپ کے دوران نیویارک میں بھارت نے 4 اور جب کہ پاکستان نے 2 میچز کھیلنے ہیں جب کہ نیویارک نے 3 سے 12جون تک 8 میچز کی میزبانی کرنی ہے۔ٹی ٹونٹی ورلڈکپ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان مقابلہ 9 جون کو نیو یارک میں ہوگا۔
بھارت ایکسپریس۔