Bharat Express

BCCI called all IPL owners meeting: آئی پی ایل مقابلے کے بیچ بی سی سی آئی نے تمام فرنچائزز کے مالکان کی بلائی ایمرجنسی میٹنگ ،ہوسکتا ہے بڑا فیصلہ

رپورٹس کے مطابق اس میٹنگ کے لیے تمام 10 ٹیموں کے مالکان کو دعوت نامے بھیج دیے گئے ہیں۔ اگرچہ یہ قیاس کیا جا رہا ہے کہ ٹیم کے مالکان کے ساتھ ان کے سی ای او اور آپریشنل ٹیمیں بھی میٹنگ میں شرکت کر سکتی ہیں۔

آئی پی ایل 2024 کا سیزن پورے جوش وخروش کے ساتھ جاری  ہے اور ٹورنامنٹ میں اب تک 13 میچ کھیلے جا چکے ہیں۔ دریں اثنا، بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیایعنی بی سی سی آئی نے اس ٹورنامنٹ میں شامل تمام 10 فرنچائزز کے مالکان کی میٹنگ بلائی ہے۔ یہ میٹنگ 16 اپریل کو احمد آباد میں ہوگی۔ اس دن احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں دہلی کیپٹلس اور گجرات ٹائٹنز کے درمیان میچ کھیلا جانا ہے۔

بینی، جے شاہ اور آئی پی ایل چیئرمین میٹنگ میں شرکت کریں گے

میڈیا رپورٹس کے مطابق اس میٹنگ کے لیے تمام 10 ٹیموں کے مالکان کو دعوت نامے بھیج دیے گئے ہیں۔ اگرچہ یہ قیاس کیا جا رہا ہے کہ ٹیم کے مالکان کے ساتھ ان کے سی ای او اور آپریشنل ٹیمیں بھی میٹنگ میں شرکت کر سکتی ہیں، تاہم یہ میٹنگ مبینہ طور پر صرف مالکان کے لیے رکھی گئی ہے۔ بی سی سی آئی کے صدر راجر بنی، سکریٹری جئے شاہ اور آئی پی ایل کے چیئرمین ارون سنگھ دھومل بھی اس اہم میٹنگ میں شرکت کریں گے۔ مانا جا رہا ہے کہ اس میٹنگ کا دعوت نامہ آئی پی ایل کے سی ای او ہیمانگ امین نے بھیجا ہے۔

میگا آکشن سے قبل پالیسیوں کے حوالے سے اہم فیصلے کیے جا سکتے ہیں

ہیمانگ نے دعوت نامے میں میٹنگ کا ایجنڈا واضح نہیں کیا ہے لیکن اچانک بلائی گئی میٹنگ کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ بی سی سی آئی پالیسیوں کے حوالے سے اہم فیصلے لے سکتی ہے اور اگلے سال ہونے والی میگا نیلامی سے قبل کئی اہم خدشات کو دور کر سکتی ہے۔ اس معاملے کی جانکاری رکھنے والے ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ میں وہ آئی پی ایل کو آگے لے جانے کے بارے میں بات کریں گے۔مانا جارہا  ہے کہ اس ملاقات میں نیلامی سے قبل کھلاڑیوں کو برقرار رکھنے کے حوالے سے بات چیت ہو سکتی ہے۔ اس معاملے پر آئی پی ایل ٹیموں کی مختلف رائے ہے۔ برقرار رکھنے والے کھلاڑیوں کی تعداد پر کوئی اتفاق رائے نہیں ہے اور یہ خیال کیا جاتا ہے کہ بی سی سی آئی اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے درمیانی راستہ تلاش کرے گا۔ آئی پی ایل کے کچھ فرنچائز مالکان کا خیال ہے کہ برقرار رکھنے کی تعداد میں اضافہ کیا جانا چاہیے۔ وہ دلیل دیتے ہیں کہ ٹیموں نے خود کو قائم کیا ہے اور اب انہیں اپنے برانڈ اور مداحوں کی بنیاد کو مضبوط کرنے کے لیے تسلسل کی ضرورت ہے۔ کچھ فرنچائزز تجویز کرتی ہیں کہ برقرار رکھنے کی تعداد بڑھا کر آٹھ کردی جائے۔ تاہم دوسرے طبقے اس کی مخالفت کر رہے ہیں اور کہتے ہیں کہ ریٹینشن کی تعداد کم کی جانی چاہیے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read