عام آدمی پارٹی لیڈر آتشی
نئی دہلی: دہلی حکومت کے پانی کے وزیر آتشی نے ہریانہ حکومت پر دہلی کے حصے کا پانی جاری نہیں کرنے کا الزام لگایا ہے۔ اس کی وجہ سے آنے والے دو دنوں میں دہلی کے ہر علاقے میں پانی کی قلت ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہریانہ سے دہلی کو پانی چھوڑنے کا جو معاہدہ ہوا تھا اس سے کہیں کم پانی ہریانہ چھوڑ رہا ہے۔ دہلی گھریلو استعمال اور پینے کے پانی کے لیے جمنا ندی پر منحصر ہے۔ یہ پانی دہلی کے 7 واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس سے آتا ہے۔ دہلی اور ہریانہ کے درمیان پانی کے معاہدے کے مطابق ہریانہ کو روزانہ 1050 کیوسک پانی چھوڑنا ہے۔ گرمیوں میں یہ 990 کیوسک تک جاتا ہے۔ لیکن پچھلے کچھ دنوں سے ہریانہ نے مونک کینال سے دہلی کو پانی چھوڑنے میں کمی کر دی ہے۔ مونک کینال سے چھوڑا جانے والا پانی دہلی کے ساتوں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس تک پہنچتا ہے اور جہاں سے پانی صاف کرکے دہلی کے لوگوں کو فراہم کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اعداد و شمار کے مطابق مونک کینال کے ذریعے آنے والے پانی کی مقدار یکم جون سے مسلسل کم ہو رہی ہے۔ 7 جون کو مونک کینال سے صرف 840 کیوسک پانی دہلی آیا۔
آتشی نے الزام لگایا کہ ہریانہ حکومت دہلی کے حق کا پانی نہیں چھوڑ رہی ہے۔ اگر حالات ایسے ہی رہے تو آنے والے دو دنوں میں دہلی کے تمام علاقوں میں پانی کی قلت ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہریانہ حکومت کو پانی پر سیاست نہیں کرنی چاہئے اور اسے پانی چھوڑنا چاہئے جو دہلی کا حق ہے۔ “میں مرکزی حکومت سے اس معاملے میں مداخلت کرنے کی اپیل کروں گی اور ہریانہ حکومت سے دہلی کے حق کا پانی چھوڑنے کو کہوں گی۔ اگر ہریانہ حکومت مونک نہر میں پورا 1040 کیوسک پانی چھوڑ رہی ہے، تو وہ دہلی کیوں نہیں آ رہی؟” ان کے نزدیک پہلے بھی گرمی تھی اور پانی کم تھا، لیکن اس بار ہریانہ حکومت اس پر سیاست کر رہی ہے اور دہلی کے حصے کا پانی نہیں چھوڑ رہی ہے۔
دہلی میں پانی کا بحران مسلسل بڑھتا جا رہا ہے۔ لوگوں کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں تو دوسری طرف اس معاملے پر سیاست بھی گرم ہو گئی ہے۔ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے درمیان زبانی جنگ تیز ہوگئی ہے اور ایک دوسرے پر الزامات اور جوابی الزامات کا دور بھی شروع ہوگیا ہے۔
آتشی نے گزشتہ جمعہ کے روز وزیرآباد بیراج کا بھی دورہ کیا تھا اور سوشل میڈیا کے ذریعے انہوں نے عوام کو یہ بتانے کی کوشش کی تھی کہ جمنا کے پانی کی سطح مسلسل گر رہی ہے اور اس کے پیچھے بی جے پی اور ہریانہ حکومت مل کر سازش کر رہی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔