دہلی کوچنگ حادثے پر ایم سی ڈی میں ہنگامہ، اپوزیشن نے میئر کے استعفیٰ کا کیامطالبہ
دہلی کے اولڈ راجندر نگر میں Rauآئی اے ایس کوچنگ کے تہہ خانے میں تین طلباء کی موت کا معاملہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ آج اس معاملے کو لے کر بی جے پی اور کانگریس کے کونسلروں نے ایم سی ڈی ہاؤس کے باہر ہنگامہ کیا۔ دونوں جماعتوں کے کونسلرز نے میئر کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔
ایوان کی میٹنگ شروع ہونے سے پہلے ہی بی جے پی نے ایوان کے باہر احتجاج شروع کر دیا۔ میئر کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔ بی جے پی کونسلروں نے سی ایم اروند کیجریوال کے خلاف نعرے لگائے۔ بی جے پی کونسلروں نے الزام لگایا کہ یہ حادثہ نہیں بلکہ قتل ہے۔
دہلی پولیس نے بی جے پی کے کارکنوں اور لیڈروں کو منتشرکرنے کے لیے واٹرکینن کا استعمال کیا جو پرانے راجندرنگرواقعہ کو لے کر اے اے پی دفتر کے قریب آپ حکومت کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔
#WATCH | Delhi | BJP councillors standing on tables and holding placards in MCD House protest against the death of 3 UPSC aspirants in Delhi’s Old Rajinder Nagar
The House was adjourned following a protest by BJP councillors. pic.twitter.com/p1ZL9EbBCh
— ANI (@ANI) July 29, 2024
دوسری طرف عام آدمی پارٹی کے لیڈروں اور کارکنوں نے پرانے راجندر نگر واقعہ پرایم سی ڈی کمشنر اور عہدیداروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر سکریٹریٹ کے باہر احتجاج کیا۔
دوسری جانب اس واقعے پر لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ نے کہا کہ جب سے یہ واقعہ ہوا ہے میں نگرانی کر رہا ہوں، جس نے بھی یہ غلطی کی ہے اس کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی، یہ واقعہ بہت افسوسناک ہے جو نہیں ہونا چاہیے۔ “میں تم سے وعدہ کرتا ہوں کہ میں تمہیں ہر سہولت فراہم کروں گا، بس مجھے کچھ وقت دو۔”
ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘کسی کو بھی نہیں بخشا جائے گا، میں یہاں رہنے والے لوگوں کو کسی اور محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے انتظامات بھی کروں گا، میں آپ کے ساتھ ہوں، جب آپ مجھے بلائیں گے تو میں آؤں گا۔ انہیں مزید معاوضہ کیسے دیا جائے؟”
آپ کو بتا دیں کہ ہفتہ کو دہلی میں Rauآئی اے ایس کوچنگ سینٹر کے تہہ خانے میں پانی بھر جانے سے تین طالب علم اور ایک طالبہ کی موت ہو گئی تھی۔ اب اس کو لے کر دہلی میں سیاست تیز ہو گئی ہے۔
بھارت ایکسپریس