وزیر اعظم نریندر مودی
مہاراشٹر میں چھترپتی شیواجی کے مجسمے کے گرنے کا معاملہ کئی دنوں سے سرخیوں میں ہے۔ ریاستی حکومت سے لے کر مرکزی حکومت تک اس معاملے کو لے کر بیانات دے رہے ہیں۔ جمعہ کو جب وزیر اعظم مودی مہاراشٹر کے پالگھر پہنچے تو انہوں نے اپنے خطاب کے دوران اس واقعہ کا ذکر کیا اور اسٹیج پر ہاتھ جوڑ کر سر جھکا کر کہا، ‘میں اپنا سر جھکاتا ہوں اور شیواجی کے مجسمے کے گرنے پر معافی مانگتا ہوں۔’
وزیر اعظم مودی نے کیا کہا؟
وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو مہاراشٹر کا دورہ کیا۔ اس دوران انہوں نے پالگھر میں ایک پروگرام میں شرکت کی۔ مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے، نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اور اجیت پوار، مرکزی وزیر سربانند سونووال نے انہیں مبارکباد دی۔ وزیر اعظم مودی نے یہاں 76,000 کروڑ روپے کی وادھوان بندرگاہ کا سنگ بنیاد رکھا۔ انہوں نے تقریباً 1,560 کروڑ روپے کی مالیت کے 218 ماہی گیری کے منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد بھی رکھا۔ اس سے پہلے انہوں نے ممبئی میں گلوبل فنٹیک فیسٹ 2024 سے بھی خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے اپنے خطاب کے دوران گزشتہ دنوں شترپتی شیواجی کے مجسمے کے گرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ‘میں اپنا سر جھکا کر شیواجی کے مجسمے کے گرنے پر معافی مانگتا ہوں’۔
‘ترقی کے لیے ہمیں تھوڑا ایڈجسٹ کرنا پڑے گا’
اس دوران نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے کہا، ‘آج کا دن بہت اہم ہے۔ جیسا کہ آج سنگ بنیاد رکھا جا رہا ہے، ہمیں اس منصوبے کے خلاف احتجاج کی کچھ اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ ہمیں سمجھنا ہوگا کہ ترقی کے لیے ہمیں تھوڑا سا ایڈجسٹ کرنا پڑے گا۔ سب کا خیال رکھا جائے گا۔ میں وزیر اعظم اور وزیر اعلی کے سامنے آپ کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ کوئی بھی پیچھے نہیں رہے گا۔ سب کو ساتھ لے کر چلیں گے اور نسلیں مستفید ہوں گی۔ اس بندرگاہ سے نہ صرف مہاراشٹر بلکہ پورے ملک کو فائدہ ہوگا۔
دیویندر فڑنویس نے کہا، ‘آج کا دن سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔ وادھوان بندرگاہ جے این پی ٹی سے تین گنا بڑی ہوگی۔ وادھوان بندرگاہ کی وجہ سے مہاراشٹر اگلے 50 سالوں تک پہلے نمبر پر رہے گا۔ وادھاون بندرگاہ کا وژن 1980 میں بنایا گیا تھا۔ اس کی قدرتی گہرائی 20 میٹر ہے۔ یہ خواب آج وزیر اعظم نریندر مودی کی وجہ سے پورا ہو رہا ہے۔ ودھوان بندرگاہ کے فوائد کی وجہ سے وزیر اعظم مودی جی کو اگلے 200 سالوں تک یاد رکھا جائے گا۔
سی ایم شندے نے بھی معافی مانگ لی ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ اس سے قبل سی ایم ایکناتھ شندے نے بھی مجسمہ گرنے کے معاملے پر معافی مانگی تھی۔ مسلسل تنقید کا سامنا کرتے ہوئے مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے جمعرات کو کہا تھا کہ اگر ضرورت پڑی تو وہ 100 بار عظیم طاقتور حکمران کے پاؤں چھونے اور اس واقعے پر معافی مانگنے سے نہیں ہچکچائیں گے۔ اپوزیشن کے پاس سیاست کرنے کے لیے اور بھی مسائل ہیں، لیکن مہاراشٹر میں قابل احترام شیواجی مہاراج کو اس سے دور رکھنا چاہیے۔ دوسری جانب سندھو درگ ضلع میں مجسمہ گرنے کے حالیہ واقعے کی جانچ کے لئے نریاستی حکومت نے ایک تکنیکی کمیٹی تشکیل دی ہے۔
#WATCH | Palghar, Maharashtra: PM Narendra Modi speaks on the Chhatrapati Shivaji Maharaj’s statue collapse incident in Malvan
He says, “…Chhatrapati Shivaji Maharaj is not just a name for us… today I bow my head and apologise to my god Chhatrapati Shivaji Maharaj. Our… pic.twitter.com/JhyamXj91h
— ANI (@ANI) August 30, 2024
سنجے راوت نے تحریک کا اعلان کیا تھا۔
دوسری طرف ادھو ٹھاکرے کی شیو سینا (ادھو بالا صاحب ٹھاکرے) نے مہایوتی حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ پارٹی کے سینئر لیڈر اور رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے اعلان کیا ہے کہ اتوار سے “شوٹ ٹو گورنمنٹ موومنٹ” شروع کی جائے گی۔
سنجے راوت نے شیواجی مہاراج مجسمہ تنازع پر بھی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا، “وہ مجسمہ ہمارے لیے صرف ایک مجسمہ نہیں ہے، بلکہ بھگوان کا مجسمہ ہے۔ ان لوگوں نے ہمارے بھگوان کے مجسمے میں بھی بدعنوانی کی ہے۔ ہم اسے برداشت نہیں کریں گے اور اتوار سے حکومت کے خلاف ایک بڑی تحریک شروع کریں گے۔ “
مہاوتی حکومت کے خلاف تحریک کا اعلان
راوت کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب مہاراشٹر میں مہایوتی حکومت کے خلاف اپوزیشن کی ناراضگی اور غصہ بڑھتا جا رہا ہے۔ شیواجی مہاراج کے مجسمے میں مبینہ بدعنوانی کو لے کر عوام میں ناراضگی ہے، جس کی وجہ سے ادھو سینا نے حکومت کے خلاف اس تحریک کا اعلان کیا ہے۔ راوت نے مزید کہا کہ یہ تحریک حکومت کی بدعنوان پالیسیوں کے خلاف ہے اور اسے پورے مہاراشٹر میں وسیع حمایت ملنے کی امید ہے۔
اس معاملے میں جمعہ کو پہلی گرفتاری ہوئی۔
آپ کو بتا دیں کہ مہاراشٹر کے سندھو درگ ضلع میں چھترپتی شیواجی کی مورتی گرانے کے معاملے میں جمعہ کو پہلی گرفتاری عمل میں آئی۔ سٹرکچرل کنسلٹنٹ کو کولہاپور سے گرفتار کیا گیا ہے۔ کولہاپور کرائم برانچ نے جمعہ کی صبح تقریباً 3 بجے سندھو درگ معاملے میں ساختی مشیر چیتن پاٹل کو گرفتار کیا۔
پاٹل کو مالوان پولیس کے ساتھ مشترکہ آپریشن کے تحت گرفتار کیا گیا۔ اس کے بعد کولہاپور پولیس نے ملزم کو مالوان پولیس کے حوالے کر دیا۔ اس سے پہلے، پولیس نے ایف آئی آر میں ٹھیکیدار اور آرکیٹیکٹ جے دیپ آپٹے اور ساختی مشیر چیتن پاٹل کو ملزم نامزد کیا تھا۔ ایف آئی آر میں، جے دیپ آپٹے اور سٹرکچرل کنسلٹنٹ چیتن پاٹل پر لاپرواہی اور مجسمے کے آس پاس کے لوگوں کو ممکنہ طور پر نقصان پہنچانے کا الزام لگایا گیا ہے۔
بھارت ایکسپریس–