Bharat Express

Weather in Delhi-NCR: دہلی، یوپی اور اتراکھنڈ میں لوگوں کو گرمی سے ملے گی راحت! 23 تاریخ کو بارش سے مل سکتی ہے راحت

محکمہ موسمیات کے مطابق دہلی-این سی آر میں اگلے تین دنوں تک گرمی سے راحت ملنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ درجہ حرارت بڑھنے کے ساتھ گرمی کی شدت میں اضافہ ہوسکتا ہے

لکھنؤ، کانپور میں پھر بدلے گا موسم کا مزاج، ان دو دنوں میں ہو گی بارش

Weather in Delhi-NCR: ملک کی بیشتر ریاستوں میں لوگوں کو شدید گرمی کا سامنا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اب لوگوں کو گرمی سے راحت ملنے والی ہے۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ 24 مئی سے گرمی سے راحت ملنے والی ہے۔ اس کے ساتھ ہی محکمہ موسمیات نے ملک کی کچھ ریاستوں کے لیے ہیٹ ویو الرٹ جاری کیا ہے۔

دہلی-این سی آر میں موسم کیسا رہے گا؟

محکمہ موسمیات کے مطابق دہلی-این سی آر میں اگلے تین دنوں تک گرمی سے راحت ملنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ درجہ حرارت بڑھنے کے ساتھ گرمی کی شدت میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ تاہم، ویسٹرن ڈسٹربنس کے فعال ہونے کی وجہ سے آج  جزوی طور پر ابر آلود رہے گا۔ اس دوران 25 سے 35 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوا چل سکتی ہے۔ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 42 ڈگری اور کم سے کم درجہ حرارت 24 ڈگری رہنے کا اندازہ ہے۔ پیر اور منگل کو درجہ حرارت 41 ڈگری رہنے کا امکان ہے قابل ذکر بات یہ ہے کہ منگل کی رات کچھ علاقوں میں ہلکی بارش ہو سکتی ہے۔ اس کے بعد تین دن تک ہلکی بارش ہو سکتی ہے۔ ایسی صورت حال میں درجہ حرارت میں کمی ہو سکتی ہے۔

26 مئی سے 28 مئی تک گروگرام سمیت جنوبی ہریانہ کے بیشتر علاقوں میں وقفے وقفے سے بادلوں اور گرج چمک کے ساتھ ہلکی سے درمیانی بارش کا امکان ہے۔ اس دوران بعض مقامات پر موسلادھار بارش کا بھی امکان ہے۔ جس کی وجہ سے دن کے درجہ حرارت میں کمی کا امکان ہے۔

گرمی سے آنکھوں کے مسائل بڑھ جاتے ہیں

بڑھتی ہوئی گرمی کے ساتھ ہی لوگوں کی آنکھوں میں انفیکشن کا مسئلہ بڑھنے لگا ہے۔ ماہرین امراض چشم کی او پی ڈی میں مریض قطاروں میں کھڑے ہیں۔ سرخ آنکھوں سے پانی کے اخراج کا مسئلہ بڑھ گیا ہے۔ ایسے میں ڈاکٹر مریضوں کو آئی ڈراپس اور ادویات سے بچاؤ کا مشورہ بھی دے رہے ہیں۔ روزانہ 50 سے 60 مریض آنکھوں کی تکلیف کے باعث سول اسپتال پہنچ رہے ہیں۔ آشوب چشم (آنکھوں میں انفیکشن) کا مسئلہ بچوں اور نوجوانوں میں زیادہ دیکھا جا رہا ہے۔

Also Read