Bharat Express

علاقائی

ایوان میں حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے ارکان کے درمیان گرما گرم بحث کے درمیان راہل گاندھی نے کہا، ’’خود کو ہندو کہنے والے 24 گھنٹے تشدد کی بات کرتے ہیں۔‘‘ آپ (بی جے پی) ہندو نہیں ہیں۔

وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کو اپنی بات پر معافی مانگنی چاہئے۔ کروڑوں لوگ فخر سے اس مذہب کو ہندو کہتے ہیں۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے اعتراض ظاہر کیا اور ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔

راجیہ سبھا میں خطاب کرتے ہوئے سنجے سنگھ نے کہا، "11 ماہ کے بعد مجھے اس ایوان میں واپس آنے کا موقع ملا۔ اس دوران کئی واقعات ہوئے۔ لوک سبھا الیکشن کئی واقعات کا گواہ بنا۔

سماج وادی پارٹی کی رکن پارلیمنٹ روچی ویرا نے جئے فلسطین اور کانوڑ یاترا کے سوال پر اے آئی ایم آئی ایم کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی اور نگینہ کے رکن پارلیمنٹ چندر شیکھر آزاد کے بیان کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کچھ غلط نہیں کہا ہے۔

لوک سبھا اسپیکر نے بھی راہل گاندھی کے تبصرہ کا جواب دیا۔ انہوں نے کہا، "وزیر اعظم نریندر مودی ایوان کے لیڈر ہیں، میری تہذیب  ہے کہ ہمیں ان لوگوں کے سامنے جھکنا چاہیے جو ہم سے بڑے ہیں اور اپنے ساتھ برابری کا سلوک کریں۔

ملکارجن کھرگے نے مزید کہا، "1971 میں موہن آریہ، چندر شیکھر اور کرشن کانت گلبرگہ آئے تھے، انہوں نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی تھی۔ میں اس وقت بلاک صدر تھا، اس لیے مجھے بھی اندر ڈال دیا گیا۔

جیسے ہی بھیم آرمی چیف اور نگینہ لوک سبھا سیٹ سے نومنتخب رکن پارلیمنٹ چندر شیکھر آزاد کے ایک متنازعہ بیان کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا، بہار کی سیاست بھی گرم ہوگئی۔ بہار میں جہاں بی جے پی نے چندر شیکھر آزاد کو نیا ملا قرار دیاہے۔ دوسری طرف جہاں آر جے ڈی …

لوک سبھا میں اپنے خطاب میں راہل گاندھی نے کہا کہ سچائی، عدم تشدد اورجرات ہمارے ہتھیارہیں۔ شیوکا ترشول عدم تشدد کی علامت ہے۔ اپنے خطاب کے دوران راہل نے قرآن شریف اورگرو نانک کی تصویربھی دکھائی۔

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ایس پی راجیش ویاس بھی موقع پر پہنچ گئے۔ پولیس اہل خانہ کے بیانات لے رہی ہے۔ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ خاندان کے سربراہ یا کسی رکن نے کبھی کسی مسئلہ کا ذکر نہیں کیا

ملک میں اب سے سبھی نئی ایف آئی آرانڈین جوڈیشل کوڈ (بی این ایس) کے تحت درج کی جائیں گی۔ حالانکہ جومعاملے یکم جولائی سے پہلے درج کئے گئے ہیں، ان کے آخری نمٹارہ ہونے تک ان کیسز میں پرانے قوانین کے تحت کیس چلتے رہیں گے۔