فرانس نے القاعدہ کے بانی اسامہ بن لادن کے بیٹے عمر بن لادن کو ملک بدر کر دیا ہے جب کہ ان کے واپس آنے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔عمر بن لادن کئی برس سے فرانس کے گاؤں نور منڈی میں رہائش پذیر تھے جنہیں سوشل میڈیا پر کمنٹس پوسٹ کرنے کے بعد اس کارروائی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ان کے اس تبصرے کو دہشت گردی کی پذیرائی سمجھا جا رہا ہے۔فرانس کے وزیرِ داخلہ برونو ریٹیلو نے کہا ہے کہ انہوں نے عمر بن لادن کے فرانس میں پابندی سے متعلق حکم پر دستخط کیے ہیں۔ان کے مطابق عمر بن لادن کو پہلے ہی ملک بدر کر دیا گیا تھا۔انہوں نے ملک بدری کا وقت نہیں بتایا اور نہ ہی یہ تفصیل بیان کی کہ انہیں کہاں بھیجا گیا ہے۔
فرانس کے وزیر داخلہ برونو ریٹائلیو نے اپنے بیان میں کہا کہ انہوں نے عمر بن لادن پر فرانس میں لگنے والی پابندی کے حکم نامے پر دستخط کر دیے ہیں مزید یہ کہ عمر بن لادن کو پہلے ہی فرانس سے ملک بدر کر دیا گیا تھا۔ فرانسیسی وزیر داخلہ نے تاہم یہ نہیں بتایا کہ عمر بن لادن کو کب ملک بدر کیا گیا اور اُنہیں کہاں بھیجا گیا ہے۔فرانسیسی وزیر داخلہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پرایک پوسٹ میں لکھا،” مسٹر بن لادن ، جو کئی سالوں سے ایک برطانوی نژاد اہلیہ کے شوہر کی حیثیت سے ایک پہاڑی پر آباد ”اورن‘‘ کے علاقے میں مقیم تھے۔
انہوں نے 2023 ء میں سوشل میڈیا نیٹ ورکس پر ایسے تبصرے پوسٹ کیے تھے، جو دہشت گردی کی تعریف اور عظمت بیان کرنے کے مترادف تھے۔ فرانسیسی وزیر کے بقول،”یہ انتظامی پابندی اس امر کو یقینی بناتی ہے کہ مسٹر بن لادن کبھی بھی اور کسی بھی وجہ سے فرانس نہیں آسکتے۔ایکس پر شیئر کی گئی ایک پوسٹ میں فرانسیسی وزیر داخلہ برونو ریٹیلیو نے الزام لگایا کہ عمر لادن نے 2023 میں اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر قابل اعتراض مواد شیئر کیا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔