Bharat Express

Three New Criminal Laws: اب ’سزا‘ نہیں لوگوں کو’انصاف‘ ملےگا، 3 نئے فوجداری قوانین نافذ ہونے پرامت شاہ کا بڑا دعویٰ

ملک میں اب سے سبھی نئی ایف آئی آرانڈین جوڈیشل کوڈ (بی این ایس) کے تحت درج کی جائیں گی۔ حالانکہ جومعاملے یکم جولائی سے پہلے درج کئے گئے ہیں، ان کے آخری نمٹارہ ہونے تک ان کیسز میں پرانے قوانین کے تحت کیس چلتے رہیں گے۔

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ۔ (فائل فوٹو)

ملک میں فوجداری نظام انصاف میں بڑی تبدیلی کرتے ہوئے پیرسے 3 نئے قوانین کا نفاذ کردیا گیا ہے۔ جہاں اپوزیشن نئے قوانین پرحملے کر رہی ہے۔ وہیں حکمران جماعت اس کے فائدے بتا رہی ہے۔ مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نے پیرکے روزکہا کہ نوآبادیاتی قانون کا دوراب ختم ہوچکا ہے۔ اب ملک میں سزا کے بجائے انصاف ہوگا۔ تاخیرکے بجائے تیزی سے سماعت ہوگی۔ بغاوت کا قانون بھی ختم کردیا گیا ہے۔

وزیرداخلہ امت شاہ نے کہا، “میں ملک کے لوگوں کومبارکباد دینا چاہتا ہوں کہ آزادی کے 77 سال بعد، فوجداری انصاف کا نظام (Criminal Justice System) اب پوری طرح سے مقامی ہورہا ہے اور ہندوستانی اقدارکی بنیاد پر چلے گا۔ ان قوانین پر 75 سال بعد غورکیا گیا۔“
’جلد ٹرائل ہوگا، جلد انصاف ملے گا‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’آج سے جب یہ قوانین نافذ ہوگئے ہیں تودیرینہ نوآبادیاتی قوانین کوختم کردیا گیا ہے اور ہندوستانی پارلیمنٹ میں بنائے گئے قوانین کوعملی جامہ پہنایا جا رہا ہے۔ ملک میں سزا کی جگہ انصاف لے گا۔ تاخیرکے بجائے اب عوام کو تیزترٹرائل اور فوری انصاف ملے گا۔ پہلے صرف پولیس کے حقوق کا تحفظ کیا جاتا تھا، لیکن اب متاثرین اورشکایت کنندگان کے حقوق کا بھی تحفظ کیا جائے گا۔“

‘سیڈیشن’ قانون کے خاتمے کے بارے میں بات کرتے ہوئے، امت شاہ نے کہا، “غداری ایک قانون تھا جوانگریزوں نے اپنی حکمرانی کے تحفظ کے لئے بنایا تھا۔ مہاتما گاندھی، تلک اورسردارپٹیل… ان سب کواس قانون کے تحت 6-6 سال کی سزا ہوئی تھی۔ اس قانون کے تحت کیسری پربھی پابندی لگا دی گئی۔ لیکن اب ہم نے بغاوت کے قانون کو ختم کردیا ہے اوراس کی جگہ ملک دشمن سرگرمیوں کے لیے ایک نئی دفعہ لگا دی ہے۔

قانون پر 4 سال غور کیا گیا: امت شاہ
نئے قوانین سے متعلق اپوزیشن کی طرف سے کئے جا رہے حملے پروزیرداخلہ امت شاہ نے کہا کہ اپوزیشن کے کچھ دوست اس ضابطہ سے متعلق میڈیا کے سامنے مختلف باتیں رکھ رہے ہیں کہ ابھی ٹریننگ نہیں ہوئی ہے، بحث نہیں ہوئی ہے۔ جبکہ سچائی یہ ہے کہ لوک سبھا میں 9 گھنٹے 34 منٹ تک بحث ہوئی، جس میں 34 اراکین نے حصہ لیا۔ اسی طرح راجیہ سبھا میں 7 گھنٹے 10 منٹ تک بحث ہوئی، جس میں 40 اراکین نے حصہ لیا۔ قوانین کونافذ کرنے سے پہلے ہونے والی بحث پر وزیرداخلہ امت شاہ نے کہا کہ ملک کی آزادی کے بعد کسی قانون کومنظور کرنے کے لئے اتنی لمبی بحث نہیں ہوئی ہے۔ اس قانون پر4 سال تک غورکیا گیا اوراگراب بھی آپ کو کچھ کہنا ہے تو آپ ضرور آئیں، میں سننے کوتیارہوں، لیکن براہ کرم ان نئے قوانین کوعوام کی خدمت کا موقع دیں۔ انصاف بروقت ملے گا توملک کوفائدہ ہوگا۔ نئے قانون کے بارے میں، کانگریس کے سینئرلیڈراورسابق مرکزی وزیرپی چدمبرم نے پیرکومرکزی حکومت پرتنقید کی اورکہا کہ یہ موجودہ قوانین کو’منہدم’ کرنے کی کوشش ہے اوربغیر کسی بحث کے ان کی جگہ تین نئے قانون لانے کی کوشش سے متعلق ایک اورمثال ہے۔

بھارت ایکسپریس۔ 

Also Read