ٹی ایم سی ایم پی اور اداکارہ نصرت جہاں نے اتوار (25 فروری) کو مغربی بنگال کے سندیش کھالی میں کشیدگی کے معاملے پر اپنی غیر موجودگی اور خاموشی کے الزامات کا جواب دیاہے۔ رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ ایک خاتون اور لیڈر کی حیثیت سے انہوں نے ہمیشہ اپنی پارٹی کے رہنما اصولوں پر عمل کیا ہے اور لوگوں کی خدمت کی ہے۔نصرت جہاں اپنے عہدیدار کے بارے میں ایک اخباری رپورٹ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ایک خاتون کے طور پر، عوامی نمائندہ کے طور پر، میں نے ہمیشہ اپنی پارٹی کے رہنما اصولوں پر عمل کیا ہے اور عوام کی خدمت کی ہے۔سندیش کھالی واقعہ کے بڑھتے ہی ہماری وزیر اعلیٰ نے پہلے ہی مدد بھیجی ہے اور لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ہم قانون سے بالاتر نہیں ہیں اس لیے اس پر عمل کرنا اور انتظامیہ کا ساتھ دینا ضروری ہے۔
نصرت جہاں نے مزید لکھا کہ ’’میں نے خوشی اور پریشانی کے وقت اپنے حلقے کے لوگوں کی حقیقی معنوں میں خدمت کی ہے۔ میں اپنی پارٹی کے رہنما خطوط کے مطابق کام کرتی ہوں اور میرا ماننا ہے کہ ہمیں ریاستی حکومت اور انتظامیہ پر اعتماد ہونا چاہیے، جو بھی غلط ہوگا اس کی ہمیشہ مذمت کی جائے گی۔انہوں نے لکھا کہ ہمیں ایک دوسرے کو نشانہ بنانے سے گریز کرنا چاہیے اور امن قائم کرنے میں مدد کے لیے اکٹھے ہونا چاہیے نہ کہ افراتفری کیلئے۔ لوگوں کی حفاظت اور بہبود ہماری اولین ترجیح ہے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ کوئی اور کس کے بارے میں کیا کہتا ہے۔ جیسا کہ میں نے پہلے کہا تھا، میں پھر دہراؤں گی، ‘سیاست بند کرو۔
It is heart wrenching waking up to such allegations. As a woman, as a public representative I have always followed my parties guidelines and served the people. With the Sandeshkhali incident raging, Our Hon CM has already send Help.. and necessary steps are being taken for the… pic.twitter.com/KrqOeSvWU0
— Nussrat Jahan (@nusratchirps) February 25, 2024
اخبار کی رپورٹ میں گاؤں والوں کے حوالے سے نصرت جہاں کے تئیں اپنی مایوسی کا اظہار کیا گیاتھا اور لکھا گیا تھاکہ ایم پی نے گزشتہ پانچ سالوں میں سندیش کھالی کا دورہ نہیں کیا، جو ان کے لوک سبھا حلقہ کے تحت آتا ہے۔رپورٹ میں ایک خاتون کے حوالے سے بتایا گیا کہ ’سندیش کھالی میں کوئی سنیما ہال نہیں ہے لیکن پھر بھی ہم نصرت کی فلمیں دیکھنے کے لیے 40 کلومیٹر کا سفر طے کرتے ہیں لیکن وہ ایک بار بھی ایسے وقت میں ہم سے ملنے نہیں آئیں۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ ضلع کے سندیش کھالی میں خواتین نے مقامی ٹی ایم سی لیڈر شاہجہان شیخ اور ان کے حامیوں پر زمینوں پر قبضے اور جنسی استحصال کا الزام لگایا ہے۔ خواتین شیخ کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کر رہی ہیں۔ جس کی وجہ سے علاقے میں کشیدگی پائی جاتی ہے۔ شاہجہان شیخ مفرور ہے۔ 5 جنوری کو ای ڈی کی ٹیم ان کے ٹھکانوں پر چھاپہ مارنے سندیش کھالی پہنچی تھی، جہاں بھیڑ نے افسران پر حملہ کر دیا۔ شیخ شاہجہان تب سے مفرور ہے۔
بھارت ایکسپریس۔