جموں وکشمیر کے سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی۔ (فائل فوٹو)
جموں و کشمیر کی تاریخی جامع مسجد کو انتظامیہ نے حال ہی میں بند کر دیا تھا۔ اس کے علاوہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کو گھر میں نظر بند کر دیا گیا۔ پی ڈی پی سربراہ اور جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے اس معاملے پر انتظامیہ کو نشانہ بنایا ہے۔
محبوبہ مفتی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر لکھا”یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے کہ شب قدر کے موقع پر لوگوں کو نماز پڑھنے سے روکنے کے لیے جامع مسجد کو بند کر دیا گیا اور میر واعظ کو ایک بار پھر گھر میں نظر بند کر دیا گیا۔ زمین، وسائل، مذہب، آپ کشمیریوں کو کس چیز سے محروم رکھیں گے؟
شب قدر کی شام حضرت بل درگاہ پر لوگوں کا ہجوم
اس سب کے درمیان ہفتہ کی شام شب قدر کو درگاہ حضرت بل پر کثیر تعداد میں لوگ جمع ہوئے اور نماز ادا کی۔ یہ جموں و کشمیر کے شہر سری نگر میں واقع ایک مشہور درگاہ ہے۔ یہ ریاست میں مسلمانوں کی مقدس ترین زیارت گاہ ہے۔ سابق وزرائے اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی ان عقیدت مندوں میں شامل تھے جنہوں نے درگاہ حضرت بل میں نماز جمعہ ادا کی۔
How unfortunate that on the auspicious occasion of Shab-e Qadr Jama Masjid has been locked up to prevent people from offering prayers & Mirwaiz put under house arrest yet again. Land, resources, religion – what all will you deprive Kashmiris of? pic.twitter.com/ZmkXl7i7Ak
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) April 6, 2024
جموں ڈویژن اور وادی کے دیگر مقامات کی مختلف مساجد میں نماز جمعہ کے لیے بڑے اجتماعات کا اہتمام کیا گیا۔ سری نگر کے پرانے شہر کے نوہٹہ علاقے میں واقع تاریخی جامع مسجد میں اجتماعی نماز کا اہتمام نہیں کیا گیا۔ انجمن اوقاف، جو جامع مسجد کے امور کا انتظام کرتی ہے، نے کہا کہ حکام نے اس مسجد میں نماز باجماعت ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ میر واعظ عمر فاروق کو آج حکام نے گھر میں نظر بند کر دیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔