راہل گاندھی آئےجین سماج کی حمایت میں
Sammed ShikharJi: جھارکھنڈ میں جین تیرتھ ستھل شری سمید شکھر جی کو سیاحتی مقام بنانے کو لے کر احتجاج میں تیزی آگئی ہے۔ ملک بھر میں اس کو لے کر جین سماج کی طرف سے اس کی مخالفت کی جا رہی ہے۔ وہیں اب اس معاملے پرکانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی ،جین سماج کی حمایت میں آگئے ہیں۔راہل گاندھی بھارت جوڑو یاترا کے دوران جین پرتی ندھی منڈل سے ملے تھے۔ اس سے پہلے جین سماج نے راہل گاندھی سے گزارش کی تھی کہ شری سمید شکھر سدھ علاقے کو مزہبی پوتراستھل کا اعلان کرائیں۔
جین سماج کے لوگ جھارکھنڈ میں واقع پارس ناتھ پہاڑی کو سیاحتی مقام بنانے کے ریاستی حکومت کے فیصلے کی مخلافت کر رہے ہیں۔جین سماج کئی ہفتوں سے اس کی مخالفت میں سڑکوں پر ہیں اور احتجاج کر رہے ہیں۔ سمید شکھر جی کو سیاحتی مقام بنانے کے لئے صرف جھارکھنڈ میں ہی نہیں بلکہ دہلی اور جےپور جیسی جگہوں پر بھی احتجاج ہو رہا ہے۔اس کے علاوہ اس کے منگل کے روز جےپور میں اس کے خلاف احتجاج کر رہے ایک جین سنت کا انتقال بھی ہو گیا ہے۔ 72 سالہ سگیہ ساگر مہاراج احتجاج میں شامل تھے۔پولیس نے بتایا کہ مہاراج نے 25 دسمبر سے کھانا نہیں کھایا تھا اور منگل کے روز ان کا انتقال ہو گیا۔
قومی اقلیتی کمیشن 17 جنوری کو کرے گا سماعت
اب یہ معاملہ اتنا بڑھ گیا ہے کہ قومی اقلیت کمیشن بھی بیچ میں آ گیا ہے۔ کمیشن اس معاملے پر 17 جنوری کو سماعت کرے گا۔ اس سماعت میں جین برادری کے نمائندوں کے علاوہ مرکزی وزارت ماحولیات کے سکریٹری اور جھارکھنڈ حکومت کے چیف سکریٹری کو بھی سمن جاری کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں- اتراکھنڈ کے 103 مدارس میں ڈریس کوڈ نافذ کیا جائے گا
کیوں ہو رہا ہے تنازعہ؟
دراصل، اگست 2019 میں، مرکزی وزارت جنگلات اور ماحولیات نے سمید شیکھر اور پارس ناتھ پہاڑی کو ماحولیاتی حساس زون قرار دیا تھا۔ جس کے بعد اسے جھارکھنڈ حکومت نے سیاحتی مقام قرار دیا تھا۔ اب سمید شیکھر جی یاترا کو سیاحت کے مطابق تبدیل کیا جانا ہے۔ جس پر جین سماج کو اعتراض ہے۔ جین برادری کا کہنا ہے کہ یہ ایک پوترا تیرتھ ستھل ہے اور سیاحوں کی آمد کی وجہ سے یہ مقدس نہیں رہے گا۔ اس لئے جین سماج نے مطالبہ کیا ہے کہ اس جگہ کو ایکو ٹورازم قرار نہ دیا جائے۔ بلکہ اسے پوترا ستھل قرار دیا جائے تاکہ اس کی پوترتا برقرار رہے۔
-بھارت ایکسپریس