جموں و کشمیر کے اننت ناگ اور شوپیاں میں کل فائرنگ کے دو الگ الگ واقعات رپورٹ ہوئے، جن میں ایک شخص کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا اور ایک جوڑے کو دہشت گردوں نے گولی مار دی گئی ۔ اس معاملے پر پی ڈی پی لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے اس واقعہ پر تنقید کرتے ہوئے حکومت کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سرینگر میں ووٹنگ فیصد بہت زیادہ دیکھ کر حکومت خوفزدہ ہے۔نیوز ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے التجا مفتی نے الزام لگایا کہ حکومت اننت ناگ کے لوگوں کے دلوں میں دہشت پیدا کرنے کی پوری کوشش کر رہی ہے۔
#WATCH | Anantnag, J&K: On a man shot dead and a couple shot at by terrorists in two different incidents in Shopian and Anantnag yesterday, PDP leader Iltija Mufti says, “The chronology needs to be understood…The polling percentage in Srinagar was very high, seeing this the… pic.twitter.com/tCOt0HLyDV
— ANI (@ANI) May 19, 2024
التجا مفتی نے کہا کہ ایک طرف مرکزی حکومت کہتی ہے کہ جموں و کشمیر میں حالات معمول پر ہیں، یہاں کوئی انتہا پسندی نہیں ہے۔ ایسے میں اچانک ایسے واقعات کیوں ہو رہے ہیں؟انہوں نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت چاہتی ہے کہ جمہوریت کو اسی وقت قبول کیا جائے جب اس کے امیدواروں کا انتخاب کیا جائے۔ التجا نے الزام لگایا کہ بی جے پی انتخابات میں دھاندلی کی کوشش کر رہی ہے۔دراصل، کل دہشت گردوں نے پہلگام میں ایک سیاحتی کیمپ کو نشانہ بنایا تھا۔
اس دہشت گردانہ حملے میں جے پور کے رہنے والے فرح اور تبریز نامی جوڑے کو گولی مار دی گئی۔ جس کی وجہ سے دونوں میاں بیوی کو تشویشناک حالت میں ہسپتال داخل کرا دیا گیا۔ جہاں ان کا علاج جاری ہے۔وہیں شوپیان کے ہیر پورہ علاقے میں ہوئی فائرنگ میں بی جے پی لیڈر اعجاز احمد بری طرح زخمی ہو گئے۔ ان کو تشویشناک حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں وہ اسپتال میں ہی دم توڑ گئے۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز کی ایک ٹیم علاقے میں پہنچ گئی اور سرچ آپریشن کیا۔
بھارت ایکسپریس۔