نوئیڈا میں چھ سالہ بچی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ
پٹنہ: بہار پولیس نے بھوجپور ضلع کے ایک گاؤں میں چلنے والی بندوق کی فیکٹری کا پردہ فاش کیا ہے اور فیکٹری کے آپریشن میں ملوث سات افراد کو گرفتار کیا ہے۔ حکام نے اتوار کے روز یہ اطلاع دی۔ بھوجپور کے ایس پی پرمود کمار یادو کے مطابق گاؤں میں فیکٹری کافی عرصے سے چل رہی تھی۔
یادو نے کہا، ’’ہمیں بندوق کی ایک فیکٹری کے بارے میں اطلاع ملی، جو کہ نیا بھوجپور پولیس اسٹیشن کے تحت چندا گاؤں میں وریندر کمار سریواستو کے گھر میں چل رہی تھی۔ اس کے بعد اس معاملے کی تحقیقات کے لیے ڈمراؤں کے ایس ڈی پی او آفاق اختر انصاری کی قیادت میں ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی۔
کچھ لوگ اندھیرے کا فائدہ اٹھا کر فرار
ٹیم نے احاطے پر چھاپہ مارا۔ اس دوران سات ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ حالانکہ، کچھ لوگ اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ چھاپے کے دوران بھوجپور پولیس نے ایک پستول، 35 ٹائیگر پلیٹس، 36 کارک راڈ، 33 بیرل، 20 بٹ، تین ڈرل مشین، ایک لیتھ مشین، ایک گرائنڈر اور تین موبائل فون برآمد کیے۔
وریندر سریواستو گن فیکٹری کا ماسٹر مائنڈ
گرفتار افراد کی شناخت وریندر کمار سریواستو، پنٹو شاہ، محمد آزاد، محمد مونو، محمد عبدل، محمد راجو اور محمد اقبال کے طور پر کی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق منی گن فیکٹری کے آپریشن کا ماسٹر مائنڈ وریندر سریواستو ہے۔
دیسی ساختہ پستول اور کٹہ بنانے میں ماہر
ایس پی نے کہا کہ وریندر اور پنٹو دونوں بھوجپور اور سیتامڑھی اضلاع کے رہنے والے ہیں، جب کہ دیگر ملزمان مونگیر ضلع کے رہنے والے ہیں اور فیکٹری میں مزدور تھے۔ وہ دیسی ساختہ پستول اور ’کٹہ‘ بنانے میں ماہر ہیں۔
آرمس ایکٹ اور بی این ایس ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج
ایس پی یادو نے مزید کہا کہ نیا بھوجپور پولیس اسٹیشن میں آرمس ایکٹ اور بی این ایس ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور کیس کی مزید تحقیقات جاری ہے۔ اس کے علاوہ پولیس ملزمان کے روابط کی بھی تفتیش کر رہی ہے جن کو بندوقیں فراہم کی جا رہی تھیں۔
بھارت ایکسپریس۔