مرکزی تفتیشی ایجنسی (سی بی آئی) نے پیر کو آر جی کار اسپتال کے سابق پرنسپل سندیپ گھوش کو گرفتار کیا ہے۔ سی بی آئی نے یہ کارروائی آر جی کار اسپتال میں مالی بے ضابطگیوں کو لے کر کی ہے۔ سی بی آئی نے حال ہی میں اس معاملے میں ایف آئی آر بھی درج کی تھی۔
کولکتہ کا آر جی کار میڈیکل کالج ان دنوں تنازعات میں گھرا ہوا ہے۔ یہاں 9 اگست کو رات کی ڈیوٹی کے دوران ایک جونیئر ڈاکٹر کی عصمت دری کی گئی۔ اس کے بعد اسے بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔ سی بی آئی اس معاملے میں بھی تحقیقات کر رہی ہے۔
لوگ گرفتاری چاہتے تھے – سنکت مجمدار
مرکزی وزیر سکانتا مجمدار نے سندیپ گھوش کی گرفتاری پر اپنا ردعمل دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنگال کے لوگ گرفتاری چاہتے ہیں۔ مجھے پہلے ہی معلوم تھا کہ سی بی آئی آر جی کار میڈیکل کالج کے سابق پرنسپل سندیپ گھوش کو گرفتار کرے گی۔
ای ڈی منی لانڈرنگ کی تحقیقات کرے گی۔
سندیپ گھوش اور تین کاروباری اداروں کے نام آر جی کار اسپتال میں مالی بے ضابطگیوں کے سلسلے میں سی بی آئی کی طرف سے درج کی گئی ایف آئی آر میں شامل ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ تینوں ادارے مبینہ مالیاتی گھوٹالے سے مستفید ہوئے ہیں۔
ای ڈی اس معاملے میں منی لانڈرنگ کی بھی تحقیقات کرے گی۔ اس معاملے میں، ای ڈی سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کے حکام کی طرف سے درج فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کی بنیاد پر ای سی آئی آر درج کرے گا۔ گزشتہ ہفتے کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد سی بی آئی نے معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے۔
عصمت دری کیس میں کردار پر بھی سوالات اٹھائے گئے۔
اس معاملے میں بھی سندیپ گھوش کے کردار کو لے کر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ سی بی آئی اس معاملے میں کئی دنوں سے مسلسل پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ پوچھ گچھ کے دوران سندیپ گھوش مسلسل اپنے بیانات بدل رہے ہیں اور تفتیشی ایجنسی ان کے بیانات سے مطمئن نہیں ہے۔