جمعرات (2 نومبر) کو ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا پر سوالات کے بدلے رقم لینے کے الزامات کے معاملے میں اخلاقیات کمیٹی کی میٹنگ ہوئی۔ اس دوران زبردست ہنگامہ ہوا اور اپوزیشن جماعتوں کے ارکان اسمبلی اجلاس سے واک آؤٹ کر گئے۔ مہوا موئترا بھی میٹنگ سے باہر آگئیں۔
بی ایس پی رکن پارلیمنٹ دانش علی نے الزام لگایا کہ چیئرمین اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ ونود کمار سونکر ٹی ایم سی رکن اسمبلی مہوا موئترا سے غیر اخلاقی سوالات کر رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے اجلاس کے دوران ہنگامہ ہوا۔
اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ نے کیا کہا؟
میٹنگ کے بعد جو ویڈیو سامنے آیا ہے اس میں حزب اختلاف کے اراکین اسمبلی کافی غصے کے موڈ میں جاتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ کمیٹی کے رکن دانش علی نے کہا کہ پوچھا جا رہا ہے کہ رات میں کس سے بات ہوئی۔ کون کس سے بات کرتا ہے، کیا بات کرتا ہے… یہ سب پوچھا جا رہا تھا۔ خاتون سے غیر اخلاقی سوالات کیے جا رہے تھے۔
کمیٹی میں 15 ارکان ہیں۔ ان کا انتخاب لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے کیا ہے۔ اس سے قبل ذرائع نے بتایا کہ موئترا اخلاقیات کمیٹی میں مسلسل اس بات کا اعادہ کر رہے تھے کہ یہ سارا معاملہ ان کا ذاتی ہے۔ کمیٹی میں اس پر بحث کی ضرورت نہیں۔ سوال اٹھاتے ہوئے موئترا نے پوچھا کہ اگر انہیں ذاتی طور پر اپنے کسی دوست کی طرف سے تحفہ ملتا ہے تو پھر یہ معاملہ ایتھکس کمیٹی کے سامنے کیسے لایا جا سکتا ہے۔
الزام کیا ہے؟
بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے نے حال ہی میں الزام لگایا تھا کہ موئترا نے لوک سبھا میں سوال پوچھنے کے لیے تاجر درشن ہیرانندنی سے پیسے لیے تھے۔ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو لکھے گئے خط میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ حالیہ دنوں میں موئترا نے اڈانی گروپ سے متعلق 61 میں سے 50 سوالات پوچھے ہیں۔
درشن ہیرانندانی نے کیا کہا؟
نشی کانت دوبے کے الزامات کے بعد درشن ہیرانندانی کا دستخط شدہ حلف نامہ سامنے آیا۔ اس میں ہیرانندنی نے دعویٰ کیا کہ موئترا نے اڈانی گروپ کیس میں پی ایم مودی کی شبیہ کو خراب کرنے کے لیے پیسے لیے۔ موئترا کو بہت سے تحائف بھی دیے۔