Bharat Express

Arvind Kejriwal News: سی بی آئی کی گرفتاری پر وزیر اعلی کیجریوال کی اہلیہ سنیتا کیجریوال نے کہا، ‘بندہ جیل سے باہر ہے…’

سی بی آئی کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے کہا، “بد نیتی کے غیر ضروری الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ ہم یہ کارروائی انتخابات سے پہلے ہی کر سکتے تھے۔ میں (سی بی آئی) اپنا کام کر رہا ہوں۔

اروند کیجریوال کی اہلیہ سنیتا کیجریوال۔ (فائل فوٹو)

دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو بدھ (26 جون) کو سی بی آئی نے گرفتار کیا تھا۔ اس معاملہ پر وزیر اعلی کی اہلیہ  سنیتا کیجریوال نے کہا کہ یہ کوئی قانون نہیں ہے۔ یہ آمریت اور ایمرجنسی ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ سی بی آئی نے سی ایم کیجریوال کے ریمانڈ کی مانگ کی ہے جس پر بدھ کو ہی عدالت اپنا فیصلہ سنانے جا رہی ہے۔

اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں سنیتا کیجریوال نے کہا، “اروند کیجریوال کو 20 جون کو ضمانت ملی تھی۔ فوراً ہی ای ڈی نے ان پر روک لگا دی۔ اگلے ہی دن سی بی آئی نے انہیں ملزم بنایا اور آج اس نے انہیں گرفتار کر لیا۔ پورا نظام  یہ کوشش کر رہا ہے۔ اروند کیجریوال جیل سے باہر نہ آئے، یہ آمریت ہے۔

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق سی بی آئی نے وزیر اعلی کیجریوال کی پانچ دن کی تحویل کا مطالبہ کیا ہے۔ عدالت نے سی بی آئی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ مرکزی تفتیشی ایجنسی نے خصوصی جج امیتابھ راوت سے اجازت ملنے کے بعد سی ایم کیجریوال کو عدالت میں گرفتار کیا۔

سی ایم کیجریوال کو تہاڑ جیل سے عدالت میں پیش کیا گیا۔ اس کے بعد سی بی آئی نے انہیں گرفتار کرنے کی اجازت مانگی تھی۔ وزیر اعلی کیجریوال ایکسائز پالیسی کیس میں جیل میں ہیں۔ ای ڈی اس معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔

سی بی آئی نے عدالت میں درخواست کی کہ سی ایم سے پوچھ گچھ کی ضرورت ہے۔ جانچ ایجنسی نے کہا کہ اس معاملے میں ثبوتوں اور دیگر ملزمان کے ساتھ دہلی کے وزیر اعلی کا سامنا کرنے کی ضرورت ہے۔

سی بی آئی کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے کہا، “بد نیتی کے غیر ضروری الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ ہم یہ کارروائی انتخابات سے پہلے ہی کر سکتے تھے۔ میں (سی بی آئی) اپنا کام کر رہا ہوں۔

وزیر اعلی کیجریوال کی نمائندگی کرنے والے وکیل نے سی بی آئی کی درخواست کی مخالفت کی جس میں ان کی تحویل کی درخواست کی گئی اور ریمانڈ کی درخواست کو مکمل طور پر بیکار قرار دیا۔ دفاع نے جج سے سی ایم کیجریوال کے خلاف سی بی آئی کی کارروائی سے متعلق دستاویزات فراہم کرنے کی بھی درخواست کی، جس میں منگل کی شام تہاڑ جیل میں ان سے پوچھ گچھ سے متعلق عدالتی حکم بھی شامل ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read