حال ہی میں محکمہ انکم ٹیکس نے سماج وادی پارٹی کے لیڈر اور سابق کابینہ وزیر اعظم خان اور ان کے بیٹے کی جائیداد کے خلاف کارروائی کی تھی۔ یہ کارروائی تین دن تک جاری رہی جس کی وجہ سے ریاست کی سیاست گرم ہوگئی۔ اب اس معاملے پر یوپی کے ڈپٹی سی ایم برجیش پاٹھک کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایجنسیاں اپنا کام کرتی ہیں۔ ہمارے پاس روزانہ کی رپورٹیں نہیں ہیں۔جب صحافیوں نے ڈپٹی سی ایم سے اعظم خان کے گھر پر آئی ٹی کے چھاپے کے بارے میں پوچھا تو برجیش پاٹھک نے کہا، “مختلف ایجنسیاں اپنا کام کرتی رہتی ہیں، ہمارے پاس ان کی روزمرہ کی رپورٹس نہیں ہیں، لیکن اتر پردیش میں صفر رواداری کی پالیسی پر کام ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آنے پر ہی کچھ کہا جا سکتا ہے۔ اس دوران نائب وزیر اعلیٰ نے یہ بھی بتایا کہ اب پوری ریاست کو او ڈی ایف قرار دیا گیا ہے۔ ہماری حکومت پہلے ہی اس عزم کے ساتھ کام کر رہی تھی۔ کچھ گاؤں رہ گئے تھے، ہم نے انہیں مکمل کر لیا ہے۔ اب پوری ریاست کھلے میں رفع حاجت سے پاک ہو گئی ہے۔ ہم صفائی مہم کے ساتھ قوانین کو سختی سے نافذ کر رہے ہیں اور پی ایم مودی کی رہنمائی میں اس پر عمل کیا جا رہا ہے۔
#WATCH लखनऊ: आजम खान और उनके बेटे की संपत्ति पर ईडी की छापेमारी के बारे में पूछे जाने पर उत्तर प्रदेश के उपमुख्यमंत्री ब्रजेश पाठक ने कहा, “विभिन्न एजेंसियां अपना काम करती रहती है, इसकी दिन-प्रतिदिन की रिपोर्ट हमारे पास नहीं रहती है लेकिन उत्तर प्रदेश में ज़ीरो टॉलरेंस की नीति पर… pic.twitter.com/nH03yrv2KI
— ANI_HindiNews (@AHindinews) October 4, 2023
جانئے کیا ہے پورا معاملہ
آپ کو بتا دیں کہ گزشتہ ماہ 13 ستمبر کو اعظم خان کے گھر پر انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کے نصف درجن اہلکاروں نے چھاپہ مارا تھا۔ اس دوران اعظم خان کے گھر کے علاوہ ان کے تمام ٹھکانوں پر بیک وقت چھاپے مارے گئے، یہ کارروائی اعظم خان کے علی جوہر ٹرسٹ کے حوالے سے کی گئی۔ اس دوران اعظم کے گھر سے 83 لاکھ 96 ہزار روپے نقد اور تقریباً 2 کروڑ روپے کے زیورات برآمد ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ تاہم اس معاملے پر آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے کوئی اطلاع نہیں دی گئی۔ یہ سب مین اسٹریم میڈیا میں قیاس آرائی پر مبنی تھا۔
بھارت ایکسپریس۔