Bharat Express

Eid al-Adha 2024 :بقرعید سے قبل 161 کلو بکرا فروخت، قیمت جان کر حیران ہو جائیں گے آپ

بکرے کے مالک نے بتایا کہ اس کے فارم میں بکروں کی 36 اقسام ہیں جن میں سے ایک کی بولی 60 لاکھ روپے سے شروع ہوگی۔

چند ہفتے بعد عید الضحی منائی جائے گی ۔ ہر سال کی طرح رواں برس بھی منڈیوں میں بکروں کی فروخت شروع ہوگئی ہے اور بولی بھی لگنے گی ہے۔ ادھر مدھیہ پردیش کے شہر بھوپال میں ایک شو کے دوران ایک بکرا توجہ کا مرکز بنا رہا۔ اس کا وزن 161 کلو گرام بتایا جاتا ہے۔ جمعرات کو اس بکرے کی بولی لگ بھگ 7,50,000 روپے تھی۔ اس بکرے کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔

بکرے کے مالک سید شہاب علی نے بتایا کہ ان کے فارم میں بکروں کی تقریباً 36 اقسام ہیں اور مہنگے ترین بکرے کی بولی 60 لاکھ روپے سے شروع ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ان کے فارم ہاؤس میں کشمیر کے بکرے بھی ملیں گے۔ کشمیر میں ہمیشہ برف پڑتی ہے اور درجہ حرارت بہت کم رہتا ہے۔ وہاں کے بکروں کو بھوپال میں 43 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت میں پالا گیا ہے جو کہ بہت مشکل ہے۔

سید شہاب علی نے مزید بتایا کہ اس سال ان کے پاس سب سے مہنگا بکرا راجستھان کا ہے۔ اس کی بولی 60 لاکھ روپے سے شروع ہوگی۔ وہ دو سال کا بکرا ہے، جو ایک سال جنگل میں رہا اور باقی وقت ان کے ساتھ رہا۔ بکرے کے کاروبار کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اس کاروبار میں کافی منافع ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پہلے وہ صرف اپنے لیے بکرے پالتے تھے اور قربانی کرتے تھے۔ وہ 20 سال سے بکریاں پال رہے ہیں لیکن اب انہیں بیچنا بھی شروع کر دیا ہے۔ وہ یہ کاروبار گزشتہ 15 سالوں سے کر رہے ہیں ۔ فارم میں بکروں کی دیکھ بھال کے لیے بہت سے لوگوں کو رکھا گیا ہے۔ ملک بھر میں ان کے بکروں کی مانگ ہے۔

موسم کے مطابق احتیاط کرنی چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بکرے کو بچپن ہی سے زیادہ دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے۔ ان کے کھانے اور پانی کا خاص خیال رکھنا ہوگا اور موسم کے مطابق ان کی دیکھ بھال کرنی ہوگی۔ ادویات اورعلاج کا بھی انتظام کرنا ہوگا۔

پونے کے تاجر نے یہ بکرا خریدا ہے۔

آپ کو بتا دیں کہ بھوپال کے ریشم باغ ناریل کھیڑا میں گزشتہ اتوار کو بکریوں کے حوالے سے ایک شو کا اہتمام کیا گیا تھا۔ یہاں ٹورنٹو نامی 161 کلو کا بکرا پونے کے ایک تاجر نے 7.5 لاکھ روپے میں خریدا۔ یہ شو کا سب سے زیادہ قیمت والا بکرا تھا جب کہ طوفان نامی بکرا بھی سات لاکھ میں فروخت ہوا۔

بھارت ایکسپریس۔