Bharat Express

Will Arvind Kejriwal get bail? کیا اروند کیجریوال کو ملے گی ضمانت؟ سپریم کورٹ آج سنائے گا اہم فیصلہ

کیجریوال کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا تھا کہ کیجریوال کو باقاعدہ ضمانت ملنی چاہیے کیونکہ انہیں جان بوجھ کر گرفتار کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے ان کا نام سی بی آئی ایف آئی آر میں بھی نہیں تھا۔

سپریم کورٹ سے ملی اروند کیجریوال کی ضمانت کو عام آدمی پارٹی نے سچائی کی جیت قرار دیا ہے۔

سی بی آئی کیس میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی درخواست ضمانت پر سپریم کورٹ جمعہ کو فیصلہ سنائے گی۔ اس کے علاوہ سپریم کورٹ گرفتاری کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر بھی اپنا فیصلہ سنائے گی۔ جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس اجل بھوئیاں کی بنچ آج صبح 10:30 بجے کے بعد فیصلہ دے سکتی ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ کیجریوال کو ای ڈی کیس میں پہلے ہی ضمانت مل چکی ہے اور سی بی آئی کیس میں سی ایم کیجریوال جیل میں ہیں، جس پر فیصلہ آج آئے گا۔

عدالت نے فیصلہ محفوظ رکھا تھا

جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس اجل بھوئیاں کی بنچ کیجریوال کی دو درخواستوں پر اپنا فیصلہ سنائے گی۔ پہلا فیصلہ سی بی آئی کیس میں داخل کی گئی ضمانت کی درخواست پر اور دوسرا گرفتاری کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر آئے گا۔ اس معاملے کی آخری سماعت 5 ستمبر کو ہوئی تھی، جس میں جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس اجل بھوئیاں کی بنچ نے تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ عدالت نے کیجریوال کو راحت دینے کا اشارہ دیا تھا۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ  عدالت نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ دونوں فریقین کو سننے کے بعد ہی اپنا فیصلہ سنائے گی۔

کیجریوال کے وکیل کی دلیل

کیجریوال کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا تھا کہ کیجریوال کو باقاعدہ ضمانت ملنی چاہیے کیونکہ انہیں جان بوجھ کر گرفتار کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے ان کا نام سی بی آئی ایف آئی آر میں بھی نہیں تھا۔ بعد ازاں ان کا نام ایف آئی آر میں شامل کیا گیا۔ کیجریوال کو سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے روکا جا رہا ہے۔ ایسے میں سی بی آئی کے ذریعہ کیجریوال کی گرفتاری صحیح نہیں ہے۔ انہیں صرف ایک گواہی کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا ہے۔ عدم گرفتاری کیس کو گرفتاری میں تبدیل کر دیا گیا۔ دوبارہ گرفتاری سے قبل کوئی نوٹس بھی نہیں دیا گیا۔

سی بی آئی نے کیا دلیل دی؟

ساتھ ہی سی بی آئی نے کہا کہ کیجریوال شراب گھوٹالے کے اہم ملزم ہیں۔ ان کے خلاف ثبوت موجود ہیں۔ کیجریوال سانپ اور سیڑھی کا کھیل کھیل رہے ہیں۔ سی بی آئی کی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی عرضی صحیح نہیں ہے۔ آئینی حقوق کی خلاف ورزی نہیں کی گئی۔ تفتیش کی بنیاد پر مجسٹریٹ نے گرفتاری کی منظوری دی تھی۔ کیجریوال کو 21 مارچ کو ای ڈی نے گرفتار کیا تھا، تب سے وہ جیل میں ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ  انہیں لوک سبھا انتخابات سے قبل مہم چلانے کے لیے تین ہفتوں کے لیے ضمانت دی گئی تھی۔

بھارت ایکسپریس